پاکستان میں بلدیاتی انتخابات کا سلسلہ پنجاب اور سندھ میں ہفتہ کو ہونے والے تیسرے مرحلے کے ساتھ ہی مکمل ہو گیا اور اتوار کی سامنے آنے والے غیر سرکاری نتائج کے مطابق تیسرے مرحلے میں بھی پنجاب میں مسلم لیگ ن کو سبقت حاصل ہوئی ہے۔
سندھ کے آخری مرحلے کے انتخابات کراچی کے چھ اضلاع میں منعقد ہوئے جہاں متحدہ قومی موومنٹ اکثریتی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
تیسرے مرحلے میں پنجاب کے جن 12 اضلاع میں بلدیاتی انتخاب ہوا ان میں راولپنڈی، ملتان، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، سیالکوٹ، نارووال، خوشاب، جھنگ، راجن پور، مظفر گڑھ، رحیم یار خان اور لیہ شامل تھے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ ن اتوار کی صبح تک 882 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے سرفہرست ہے جب کہ پی ٹی آئی نے 236 نشستیں حاصل کی ہیں۔
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ نے اب تک 135 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے میدان مار لیا ہے اور پیپلز پارٹی کے حصے میں 32 نشستیں آئیں جب کہ جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کا اتحاد ڈیڑھ درجن کے قریب نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکا ہے۔
اس سے قبل دوسرے مرحلے میں بھی متحدہ قومی موومنٹ نے حیدرآباد میں اکثریت حاصل کی تھی۔
پہلے اور دوسرے مرحلے میں پنجاب میں مسلم لیگ ن اور سندھ میں پیپلز پارٹی سبقت لے جانے میں کامیاب ہوئی تھیں۔
تیسرے مرحلے کے انتخابات میں گو کہ امن و امان کی مجموعی صورتحال بہتر رہی لیکن کراچی کے علاوہ پنجاب کے مختلف شہروں سے ہاتھا پائی اور تشدد کے واقعات کی خبریں موصول ہوتی رہیں۔
راولپنڈی میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک نوجوان ہلاک ہوگیا جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پنجاب کے سابق وزیرقانون راجہ بشارت کا بھانجا تھا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ ہفتے تاریخ میں پہلی بار بلدیاتی انتخابات ہوئے تھے اور سرکاری نتائج کے مطابق اس میں مسلم لیگ ن 20، تحریک انصاف نے 16 اور آزاد امیدواروں نے 14 نشستیں حاصل کیں۔