رسائی کے لنکس

ہرارے ٹیسٹ: پاکستان نے زمبابوے کو پہلی بار اننگز کی شکست سے دو چار کر دیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ٹی ٹوئنٹی سیریز کی طرح پاکستان کی ٹیم نے زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ سیریز کا آغاز بھی فتح کے ساتھ کیا ہے۔ ہرارے میں کھیلے گئے میچ میں بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان نے میزبان ٹیم کو ایک اننگز اور 116 رنز سے شکست دے دی۔

یہ نہ صرف پاکستان کی زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی کامیابی ہے۔ بلکہ پہلی مرتبہ پاکستان نے زمبابوے کو ایک اننگز کے بڑے مارجن سے شکست دی۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی پاکستان ٹیم کو دو میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔

بابر اعظم ، کپتانی میں کامیاب، بیٹنگ میں ناکام

ہرارے ٹیسٹ میں زمبابوے نے ٹاس بھی جیتا اور کنڈیشنز کا فائدہ بھی اٹھانے کا انہیں موقع ملا۔ لیکن میچ کا فیصلہ تین دن میں ہو گیا۔ پاکستانی بالرز نے پہلی اننگز میں میزبان ٹیم کو 176 اور دوسری اننگز میں 134 پر آؤٹ کرکے سب کو حیران کر دیا۔

لیکن شائقین کرکٹ کو یہ میچ بابر اعظم کی ناکامی کی وجہ سے یاد رہے گا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان نے قیادت تو خوب کی۔ البتہ جب بیٹنگ کرنے آئے تو صرف ایک ہی گیند کے مہمان ثابت ہوئے۔ یہ ان کے ٹیسٹ کیریئر کا پہلا 'گولڈن ڈک' تھا۔ لیکن اس سے زیادہ نقصان اس لیے نہیں ہوا کہ باقی بلے بازوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسکور کو 426 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

حسن علی کی میچ میں نو وکٹیں، وکٹوں کی ففٹی بھی مکمل کی

ہرارے ٹیسٹ میچ کے ہیرو پاکستانی بالر حسن علی ثابت ہوئے جو اس وقت تینوں فارمیٹ میں شاندار فارم میں ہیں۔

پاکستان میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ میچ میں انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف دس وکٹیں حاصل کی تھیں۔ تو یہاں بھی ان کا جادو سر چڑھ کر بولا۔

زمبابوے کے خلاف آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں انہوں نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کیا تھا۔ جب کہ اس ٹیسٹ میچ میں بھی انہوں نے پہلی اننگز میں چار اور دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کر کے مجموعی طور پر نو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اگر زمبابوے کے بیٹسمین ماسوورے فیلڈنگ کے دوران فواد عالم کی شاٹ سے زخمی نہ ہوتے تو شاید اس میچ میں بھی ان کی دس وکٹیں یقینی ہوتیں۔

اس میچ کی پہلی اننگز میں حسن علی نے ٹیسٹ کیریئر میں 50 وکٹوں کا سنگ میل عبور کیا تھا۔ میچ کی پہلی اننگز میں ان کے ساتھی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے بھی ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 50ویں وکٹ حاصل کی تھی۔

اوپنر عمران بٹ نروس نائینٹیز کا شکار

پاکستان کرکٹ ٹیم کے دونوں اوپننگ بیٹسمین عابد علی اور عمران بٹ اس میچ سے قبل اپنی ناقص کارکردگی کی وجہ سے دباؤ میں تھے۔ لیکن پہلی اننگز میں دونوں نے نہ صرف 115 رنز جوڑ کر پاکستان کی جیت کی بنیاد رکھی۔ بلکہ اپنا کھویا ہوا اعتماد بھی بحال کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔ جب کہ عمران بٹ اپنے تیسرے ٹیسٹ میں پہلی سنچری سے صرف نو رنز کی دوری پر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 91 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور وکٹ کے پیچھے تین مشکل کیچز بھی پکڑے۔

کم بیک کنگ فواد عالم نے ایک اور سنچری داغ دی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے مردِ بحران فواد عالم کے ہوتے ہوئے ان کے ساتھی کھلاڑیوں کو پریشان ہونے کی ضرورت کم ہی پڑتی ہے۔ بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے بلے باز نے اپنے کیرئیر کے 10ویں میچ میں چوتھی سنچری اسکور کرکے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

دس سال قومی ٹیم سے باہر رہنے والے کھلاڑی کی کم بیک کے بعد یہ تیسری سنچری ہے اور وہ کرکٹ کی تاریخ میں نصف صدی کے دوران نصف سنچری بنائے بغیر چار سنچریاں بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

فواد عالم ہی کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی وجہ سے پاکستان ٹیم نے پہلی اننگز میں 426 رنز کا پہاڑ جیسا اسکور کھڑا کیا۔ وہ 140 رنز بناکر آخری کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔ ان کی اننگز میں 20 چوکے شامل تھے۔ جب کہ انہوں نے صرف 204 گیندوں کا سامنا کیا تھا۔

زمبابوے کو پہلی بار پاکستان کے ہاتھوں اننگز کی شکست

سن 1995 میں زمبابوے کی سر زمین پر پاکستان اور زمبابوے کی ٹیمیں پہلی بار مد مقابل ہوئی تھیں تو مقام یہی ہرارے اسپورٹس کلب تھا۔ اور کامیابی میزبان ٹیم کا مقدر بنی تھی۔ وہ بھی ایک اننگز اور 64 رنز سے۔

اس وقت پاکستان ٹیم میں اسٹار کھلاڑیوں کی بھر مار تھی اور زمبابوے کی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں نومولود تھی۔ لیکن بابر اعظم کی قیادت میں آج پاکستان کے بالنگ اٹیک نے اس شکست کا بدلہ لے لیا۔ پاکستان ٹیم نے میچ میں ایک اننگز اور 116 رنز سے فتح سمیٹ کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔

یہ پاکستان کی زمبابوے کے خلاف کسی بھی ٹیسٹ میچ میں آٹھ سال بعد پہلی کامیابی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان آخری ٹیسٹ میچ 2013 میں کھیلا گیا تھا جس میں زمبابوے کی ٹیم نے 24 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

XS
SM
MD
LG