رسائی کے لنکس

پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے سال انگلینڈ کا دورہ کرے گی


اس سے قبل آخری مرتبہ 2016 میں دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلی تھی جو 2،2 سے برابر رہی تھی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے سال انگلینڈ کا مختصر دورہ کرے گی۔ اس دوران دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے۔

اس بات کا اعلان منگل کو انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈکی جانب سے کیا گیا۔

پہلا ٹیسٹ 24 مئی کو لارڈز میں اور دوسرا ٹیسٹ یکم جون کو ہیڈنگلے میں ہو گا۔

اس سے قبل آخری مرتبہ 2016 میں دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلی تھی جو 2،2 سے برابر رہی تھی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے مجموعی میچز کا جائزہ لیں تو ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کا پلہ بھاری نظر آتا ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک مجموعی طور پر 81 ٹیسٹ میچز کھیلے جاچکے ہیں،جن میں سے 24 میچ انگلینڈ نے جیتے، 20 کا فیصلہ پاکستان کے حق میں ہوا جبکہ 37 میچز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔

انگلینڈ کی سرزمین پر دونوں ٹیمیں 51 مرتبہ ایک دوسرے مدمقابل آئیں۔ ہوم گراؤنڈز پر انگلش ٹیم کو پاکستان پر واضح برتری حاصل رہی۔ 51 میچوں میںسے 22 میں انگلینڈ نے کامیابی حاصل کی جبکہ 11 مرتبہ جیت پاکستان کا مقدر بنی اور 18 میچ ڈرا ہوئے۔

لارڈز کا میدان
لارڈز کا تاریخی گراؤنڈ دونوں ٹیموں کے لئے یکساں سود مند رہا۔ اس گراؤنڈ پر اب تک دونوں ٹیموں کے درمیان میچز کا فیصلہ 50،50فیصد رہا۔

لارڈز میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان مجموعی طور پر 14 ٹیسٹ کھیلے گئے۔دونوں ٹیموں نے 4،4 میچ جیتے جبکہ 6 میچوں کا نتیجہ نہ نکل سکا۔

لارڈز میں انضمام الحق نے چار ٹیسٹ میچوں کی 8 اننگز میں 384 رنز بنائے۔ کسی بھی اننگز میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 148 رنز تھا۔

اس گراؤنڈ پر محسن خان 200 اور محمد یوسف 202 رنز کے ساتھ ڈبل سنچریاں اسکور کر چکے ہیں۔

لارڈز میں وقار یونس اور وسیم اکرم نے اپنی سوئنگ بولنگ سے انگلش بیٹسمینوں کو خوب پریشان کیا۔ وقار یونس نے تین ٹیسٹ میچوں کی پانچ اننگز میں 21 اعشاریہ 29 کی اوسط سے 17 وکٹیں لیں جبکہ وسیم اکرم نے 4 میچوں کی 6 اننگز میں 33 اعشاریہ 83 کی اوسط سے مجموعی طور پر 12 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ہیڈنگلے کا گراؤنڈ
ہیڈنگلے لیڈز میں انگلینڈ کو پاکستان پر واضح برتری حاصل ہے، اس گراؤنڈپر کھیلے گئے 9 میچوں میں سے انگلینڈ نے 5 اور پاکستان نے صرف ایک میچ میں کامیابی حاصل کی۔ تین میچوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا۔

اس گراؤنڈ پر پاکستان کے سلیم ملک تین ٹیسٹ میچوں کی پانچ اننگز میں مجموعی طور پر 326 رنز بناکر سب سے آگے ہیں جبکہ محمد یوسف کے 192 رنز کسی بھی پاکستانی بیٹسمین کا ایک اننگز میں سب سے زیادہ اسکور ہےجبکہ یونس خان 173، اعجاز احمد 141 اور معین خان 105 رنز کی اننگز کھیل چکے ہیں۔

عمران خان اس گراؤنڈ پر تین ٹیسٹ میچوں کی 6 اننگز میں مجموعی طور پر 21 وکٹیں لے کر ٹاپ پر ہیں جبکہ سرفراز نواز نے اس گراؤنڈ پر دو ٹیسٹ میچوں کی تین اننگزمیں 12 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

XS
SM
MD
LG