رسائی کے لنکس

پاکستانی فلم سازوں کی حوصلہ افزائی کے لیے 'شارٹ فلم فیسٹیول'


فیسٹیول کے لئے 14 بہترین مختصر فلموں کا انتخاب کیا جائے گا۔ یہ انتخاب ’جیوری‘ کرے گی۔ انتخاب کی کسوٹی پر پورا اترنے کے لئے ضروری ہے کہ فلم کا خیال اچھوتا اور قصہ گوئی کا انداز بالکل نیا ہو. فلم کا دورانیہ 14 سے 16 منٹ کے درمیان ہونا لازمی ہے

پاکستان میں نوجوان فلم سازوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ’شارٹ فلم فیسٹیول‘ ستمبر میں شروع ہونے والا ہے۔ فیسٹیول کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ’’فیسٹیول کا مقصد نئے ٹیلنٹ کے لئے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی راہیں کھولنا ہے۔ اس سے نئی فلموں اور فلمسازوں کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی۔‘‘

شو بز انڈسٹری کی سینئر پروڈیوسر سلطانہ صدیقی نے ’وی او اے‘ کو بتایا یہ فیسٹول پاکستانی ٹیلی ویژن انڈسٹری کی تاریخ کا سب سے منفرد فیسٹول ہوگا۔

اس کے ابتدائی ایڈیشن کا موضوع ’ایک کہانی پاکستانی‘ منتخب کیا گیا ہے جس کیلئے کسی طرز کی قید نہیں ہے۔ ’شارٹ فلم فیسٹیول‘ پاکستانی سینما کے لئے ایک طرح کا خراج تحسین ہے جو آٹھ دہائیوں تک پورے آب و تاب سے فلم بینوں کے دل و دماغ پر چھایا رہا۔‘‘

فیسٹیول کی روح رواں، سلطانہ صدیقی نے بتایا کہ ’’فیسٹیول کے لئے 14بہترین مختصر فلموں کا انتخاب کیا جائے گا۔ یہ انتخاب ’جیوری‘ کرے گی۔ انتخاب کی کسوٹی پر پورا اترنے کے لئے ضروری ہے کہ فلم کا خیال اچھوتا اور قصہ گوئی کا انداز بالکل نیا ہو‘‘۔

فلم کا دورانیہ 14سے 16منٹ کے درمیان ہونا لازمی ہے۔ فیسٹیول کے بعد ان فلموں کو ٹی وی پر بھی نشر بھی کیا جائے گا۔

ملکی شوبز انڈسٹری سے جڑے ماہرین کا کہنا ہے کہ فیسٹیول، انڈسٹری میں قدم رکھنے والے نوجوانوں کے لئے ہر طریقے سے سودمند ہوگا۔ ایک جانب ان کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوگا تو دوسری جانب فیسٹیول انہیں ایسا پلیٹ فارم مہیا کرے گا جہاں سے وہ عملی زندگی کی کامیابی سے شروعات کرسکیں گے۔ ساتھ ہی انہیں فلمسازی کی جدید ٹیکنیکس اور آلات سے بھی روشناس ہونے کا موقع مل سکے گا۔

شوبزنس کا تاریک ماضی۔۔۔ مگر روشن مستقبل
پاکستان میں نجی ٹی وی چینلز کی شروعات درحقیقت ایک انقلاب تھی۔ اس انقلاب کو ابھی 20 سال بھی نہیں ہوئے۔ لیکن، اس شعبے میں جو ترقی ہوئی ہے اس نے پاکستان انٹرٹینمنٹ اور ٹی وی انڈسٹری کو کہیں سے کہیں پہنچا دیا ہے۔

ایک دور میں صحافت کے شعبے میں داخلہ ملنا بھی مشکل ترین امر ہوا کرتا تھا خاص کر کراچی یونیورسٹی میں جو گنتی کے اداروں میں سے ایک تھا جہاں صحافت پڑھائی جاتی تھی۔ پھر جب صحافت کا شعبہ ’ابلاغ عامہ‘ یا ماس کمیونی کیشنز میں تبدیل ہوا تو معاملات اور گمبھیر ہوگئے۔

لیکن، اس دوران، نئی صدی نے کروٹ لی تو نجی ٹی وی چینلز بھی پاکستان میں متعارف ہوتے چلے گئے اور آج عالم یہ ہے کہ صحافت اور ابلاغ عامہ کے شہر میں بے شمار ادارے کھل گئے ہیں جہاں سے ہر سال سینکڑوں طلبا فارغ التحصیل ہوتے اور اس شعبے میں آگے آتے ہیں۔

ان چینلز کی جانب سے بھی اس شعبے کو نیا ٹیلنٹ مل رہا ہے اور یہ ادارے جدید ترین ٹیکنالوجی سے نئے لوگوں کی تربیت کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ملک میں ہونے والے فلم فیسٹیولز سے مقابلے کی فضاء پیدا ہو رہی ہے اور روزگار کے نئے مواقع مل رہے ہیں۔

اس’ شارٹ فلم فیسٹول‘ کا ایک اور نہایت اہم مقصد پاکستانی سینما کو فروغ دینا بھی ہے۔ فلمی ’پنڈتوں‘ کو یقین ہے کہ فیسٹیول کے ذریعے پاکستانی فلمی صنعت کو ایسے نئے اور باصلاحیت لوگ میسر آئیں گے جو فلمی صنعت کے تاریک ماضی سے نکال کر حال کو بہتر اور مستقبل کو روشن بنانے کا سبب بنیں گے۔

XS
SM
MD
LG