رسائی کے لنکس

ایشیئن اسنوکر چیمپیئن شپ میں پاکستانی کھلاڑیوں سے توقعات


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

پاکستان اسنوکر اینڈ بلیئرڈ فیڈریشن کے صدر عالمگیر شیخ کا کہنا تھا کہ ٹیم میں شامل کھلاڑی ابھی نئے ہیں لیکن ان سے اچھے کھیل کی توقع ہے۔

30 ویں ایشیئن اسنوکر چیمپیئن شپ میں حصہ لینے والی پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان اسنوکر اینڈ بلیئرڈ فیڈریشن کے صدر عالمگیر شیخ کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں صف اول کے پاکستانی کھلاڑی شریک نہیں لیکن نوجوان اور کم تجربہ رکھنے والے کھلاڑیوں نے بھی خوب محنت کی ہے۔

بدھ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ " یہ کوئی مضبوط ٹیم نہیں ہے کیونکہ آصف اور سجاد ہمارے ٹاپ رینکنگ کھلاڑی دونوں ہی چیمپیئن شپ سے باہر ہوگئے تھے تو وہ اس ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی نہ کرسکے۔ ان (نوجوان) لڑکوں کو بہت زیادہ تجربہ نہیں ہے لیکن ان سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔"

ایشیئن اسنوکر چیمپیئن شپ 26 اپریل سے تین مئی تک متحدہ عرب امارات میں ہورہی ہے۔

ٹورنامنٹ کی تیاری کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ کراچی میں لگایا گیا ہے جو کہ جمعرات تک جاری رہے گا اور ٹیم 26 اپریل کو متحدہ عرب امارات روانہ ہوگی۔

قومی اسنوکر ٹيم تین كھلاڑيوں پر مشتمل ہے جس ميں محمد آصف ٹوبا، حمزہ اكبر اور اسجد اقبال شامل ہيں جب كہ حاجی عبدالرشيد منيجر كے فرائض انجام ديں گے۔

پاکستان کے علاوہ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والے قابل ذکر ممالک میں افغانستان، تھائی لینڈ، ایران، عراق، چین، ہانگ کانگ، قطر، متحدہ عرب امارات، سنگاپور، منگولیا، جنوبی کوریا، سری لنکا, شام اور بھارت شامل ہیں۔

عالمگیر شیخ کا کہنا تھا کہ ایران، افغانستان، بھارت، تھائی لینڈ اور چین ایشیا کی بہت مضبوط ٹیمیں ہیں اور ان سے سخت مقابلے کی توقع ہے۔
XS
SM
MD
LG