رسائی کے لنکس

”ایسی تباہی پہلے کبھی نہیں دیکھی“


دونوں رہنما مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے
دونوں رہنما مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے

ان کی مون 19 اگست کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر اپنی رپورٹ پیش کریں گے اور بین الاقوامی برادری سے سیلاب زدگان کے لیے امداد فراہم کرنے میں تیزی لانے کی اپیل کریں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل با ن کی مون نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے جو تباہی ہوئی ہے وہ پہلے انھوں نے کہیں نہیں دیکھی اور نہ ہی وہ اسے کبھی بھلا سکیں گے۔

اتوار کو صدر آصف علی زرداری کے ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد راولپنڈی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں بان کی مون نے کہا کہ سیلاب سے ہر دسواں پاکستانی متاثر ہوا ہے اور ملک کا 20 فیصد علاقہ اس آفت کی زد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بے مثل تباہی سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کو پاکستان کی بے مثل مدد کرنی ہو گی۔

بان کی موں نے کہا کہ اب بھی لوگ ایسے علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں جہاں اُنھیں پینے کے لیے صاف پانی اور خوراک دستیاب نہیں۔ اُنھوں نے پاکستانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مقامی زبان میں کہا ”پیاری بہنوں اور بھائیوں سیلاب کی تباہی سے مجھے بہت دلی دکھ ہوا ہے ، اقوام متحدہ اس مشکل گھڑی میں آپ کے ساتھ ہے۔“

اس موقع پر بان کی مون نے اقوام متحدہ کی طرف سے اعلان کردہ امداد میں ایک کروڑ ڈالر کا مزید اضافہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ افواج پاکستان سمیت ملک کے تمام ادارے متاثرین کی امداد میں مصروف ہیں لیکن تباہی اس قدر بڑے پیمانے پر ہوئی ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود بھی امداد ی کارروائیاں ناکافی محسوس ہو رہی ہیں۔

اپنے دورے میں بان کی مون نے دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے بھی ملاقات کی۔ سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم گیلانی نے اُنھیں بتایا کہ حکومت کو متاثرہ افراد کی امداد کے لیے چار شعبوں میں ہنگامی امداد کی ضرورت ہے جس میں ٹینٹ ، اشیاء خوردنی، طبی سہولیات کی فراہمی اور پینے کے صاف پانی کے لیے پلانٹس کی دستیابی شامل ہیں۔

بان کی مون نے بتایا کہ وہ 19 اگست کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان میں سیلاب سے ہوئی تباہی پر اپنی رپورٹ پیش کریں گے اور بین الاقوامی برادری سے سیلاب زدگان کے لیے امداد فراہم کرنے میں تیزی لانے کی اپیل کریں گے۔ انھوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بدترین تباہی سے نمٹنے کے لیے پاکستانی حکومت کوامداد فراہم کرنے کے عمل میں تیز ی لائے۔

پاکستان آمد کے فوراً بعد میڈیا سے گفتگو میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا تھا کہ عالمی ادارہ پاکستان کو ہر طرح کی ضروری امداد فراہم کرنے کی کوشش کرے گا ۔ اُنھوں نے کہا کہ پوری دنیا اس آزمائش کی گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔

سیلاب سے متاثرہ افراد
سیلاب سے متاثرہ افراد

پاکستانی حکام کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے تقریباً دو کروڑ افراد متاثرہوئے ہیں جب کہ سرکاری طور پر سیلاب سے لگ بھگ 1400 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ نے پاکستان میں سیلاب زدگان کی ہنگامی ضروریات پوری کرنے کے لیے 46 کروڑ ڈالر کی عالمی اپیل کر رکھی ہے۔ اب تک امداد فراہم کرنے والے ممالک میں امریکہ سر فہرست ہے جس نے سات کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی امداد کے اعلان کے علاوہ امدادی کارروائیوں میں پاکستان کی معاونت کے لیے ہیلی کاپٹر ، کشتیاں اور ماہرین کی خدمات بھی فراہم کی ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان کو جلد امداد فراہم نہ کی گئی تو متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھیلنے سے مزید ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیوں کے لیے فوری طور پر کروڑوں اور بحالی کے عمل کے لیے اربوں ڈالر درکار ہوں گے۔

حکمراں سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی اور حزب مخالف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ نے ایک روز قبل ایک ایسے قابل اعتماد کمیشن کے قیام پر اتفاق کیا ہے جو متاثرینِ سیلاب کے لیے فنڈز اکھٹے کرنے اور ان کے شفاف استعمال کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہوگا۔ یہ اقدام ایسے وقت کیا گیا ہے جب بعض حلقے ان خدشات کا اظہار کر رہے تھے کہ حکومت پر اعتماد کے فقدان کے باعث عام شہری اور بین الاقوامی برادری کھل کر امداد دینے سے ہچ کچا رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG