رسائی کے لنکس

سیلاب متاثرین کی جلد بحالی کے لیے 12 کروڑڈالر کا پروگرام شروع


عہدیداران معاہدے کے بعد مصافحہ کررہے ہیں
عہدیداران معاہدے کے بعد مصافحہ کررہے ہیں

منصوبے کے تحت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے دو ہزار منصوبے شروع کیے جائیں گے جس میں صحت اور تعلیم پر خاص توجہ دی جائے گی، دو ہزار پانی کے پمپ قائم کیے جائیں گے اور آفت سے محفوظ رہنے والے پانچ ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

پاکستان اور اقوام متحدہ کے ادارے یو این ڈی پی نے ملک کے 39 سیلاب زدہ اضلاع میں متاثرین کی جلد بحالی کا ایک پروگرام شروع کیا ہے جس کی لاگت 12 کروڑ ڈالر اور مدّت تقریباً ایک سال ہے۔

اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سینئرعہدیدار آنڈر یوشر اور اقتصادی امور کے قائم مقام سیکرٹری حسن نواز تارڑ نے جمعہ کو ایک ماہدے پر دستخط کیے اور بتایا کہ اس منصوبے کے تحت متاثرین کے روزگار کی بحالی ،کاشت کاروں کو بیج کی فراہمی، سڑکوں، پلوں اور پانی کی سہولتوں سمیت بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور مقامی حکومت کے دفاتر کو مستحکم کرنے پر خاص توجہ دی جائے گی۔

منصوبے کے تحت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے دو ہزار منصوبے شروع کیے جائیں گے جس میں صحت اور تعلیم پر خاص توجہ دی جائے گی، دو ہزار پانی کے پمپ قائم کیے جائیں گے اور آفت سے محفوظ رہنے والے پانچ ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب میں جہاں دو کروڑ کے قریب لوگ متاثر اور 18 سو افراد ہلاک ہوئے وہیں 70 فیصد سڑکوں اور پلوں کو بھی نقصان پہنچا جب کہ بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنے گھروں اور روزگار سے محروم ہونا پڑا۔

وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں یواین ڈی پی کے ایک عہدیدار جین سٹالون نے کہا ’’جلد بحالی کے ان منصوبوں سے تقریباً 70 لاکھ سیلاب زدگان مستفید ہوں گے جو قدرتی آفت میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں موجود ہیں‘‘۔

حکام نے بتایا کہ 12 کروڑ ڈالر لاگت کے اس منصوبے کے لیے زیادہ تر رقم اقوام متحدہ کی طرف سے دی گئی، تقریباً دو ارب ڈالر عالمی امداد کی اپیل سے حاصل ہوگی جب کہ کچھ امداد یواین ڈی پی اپنے وسائل سے بھی بہم پہنچائے گا۔

متاثرین سیلاب کے لیے قائم ایک کیمپ
متاثرین سیلاب کے لیے قائم ایک کیمپ

دریں اثنا انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس اور پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی یعنی پی آر سی ایس کے عہدیداروں نے اسلام آباد میں ایک مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ماہ کی پندرہ تاریخ کو قطر میں ایک ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں حاصل ہونے والی بین الاقوامی امداد تعمیر نو کے لیے خرچ ہوگی۔

عہدیداروں نے بتایا کہ سیلاب میں اپنے خاندانوں سے بچھڑنے والے ساڑھے چھ سو متاثرین کو واپس ان کے اہل خانہ سے ملا دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی آر سی ایس اس وقت تین لاکھ سیلاب زدہ خاندانوں کو امداد فراہم کر رہی ہے اگرچہ اس کی اپیل کردہ عالمی امداد میں 27 فیصد فنڈز کی کمی ہے۔

سوسائٹی کے ایک عہدیدار عطیب صدیقی نے بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں ایک کروڑ افراد عارضی چھت تلے پناہ لیے ہوئے ہیں اور ان میں تقریباً دس لاکھ افراد ایسے ہیں جنھیں آئندہ موسم سرما کے دوران مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

عطیب نے بتایا کہ ان متاثرین کو وقت سے پہلے اینٹوں اور ٹین سے تیار کردہ چھتیں فراہم کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں موسم سرما سے محفوظ رکھا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG