رسائی کے لنکس

افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم


پاکستانی دفتر خارجہ
پاکستانی دفتر خارجہ

ڈیوڈ پیئرس نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں قیام امن کے لیے معاونت اور خطے میں سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے لیے مربوط کوششیں جاری رکھے گا۔

پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کے قائم مقام نمائندہ خصوصی ڈیوڈ پیئرس نے کہا ہے کہ افغانستان کے عمل میں پاکستان کی اعانت اہم ہے۔

ڈیوڈ پیئرس نے دو روزہ دورہ پاکستان میں وزارت خارجہ کے عہدیداروں اور دیگر سیاسی شخصیات سے سے ملاقاتوں میں خطے میں امن و استحکام خصوصاً افغانستان میں مصالحت کے عمل پر تبادلہ خیال کیا۔

بدھ کو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ڈیوڈ پیئرس نے افغانستان میں قیام امن کے لیے مصحالتی عمل میں پاکستان کی اعانت کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے اسلام آباد، کابل اور واشنگٹن کا کور گروپ بنیادی اہمیت حاصل ہے۔

ڈیوڈ پیئرس نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں قیام امن کے لیے معاونت اور خطے میں سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے لیے مربوط کوششیں جاری رکھے گا۔

منگل کو امریکی نمائندہ خصوصی کی پاکستانی سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ہونے والی ملاقات میں بھی دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال بشمول افغانستان میں ہونے والی تازہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں عہدیداروں نے آئندہ مہینوں میں ہونے والے پاک امریکہ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے تحت دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر بھی بات چیت کی۔

سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اس موقع پر افغانستان میں امن اور مصالحتی کوششوں میں پاکستان کی مثبت کوششوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

بدھ کو ڈیوڈ پیئرس نے پاکستانی سینیٹ کے اراکین مشاہد حسین سید اور افراسیاب خٹک سے بھی ملاقاتیں کی۔

گزشتہ ہفتے ہی اردن کے سرکاری دورے کے دوران پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے درمیان ملاقات ہوئی تھی جس میں دیگر اُمور کے علاوہ خاص طور پر افغانستان کی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔

افغانستان میں مصالحتی عمل میں پیش رفت کے لیے پاکستان اب تک اپنے ہاں قید 26 افغان طالبان قیدیوں کو رہا کر چکا ہے۔ افغانستان میں طالبان دھڑوں اور افغان حکومت کے درمیان جاری مفاہمت کی کوششوں کی کامیابی کے لیے پاکستان کی حمایت انتہائی اہم سمجھی جاتی ہے جس کا امریکہ اور افغانستان دونوں اعتراف کرتے ہیں۔
XS
SM
MD
LG