رسائی کے لنکس

پاکستان حقانی نیٹ ورک کی سرگرمیاں روکے: امریکہ


حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی (فائل فوٹو)
حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی (فائل فوٹو)

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک پر دباؤ بڑھائے اور ’’اس بارے میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے‘‘۔

امریکہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ طالبان عسکریت پسندوں کے حقانی نیٹ ورک کی سرگرمیوں کو روکے۔

واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان پیٹرک وینٹرل نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کا معاملہ امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن اور اُن کی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کے درمیان ٹوکیو میں ہونے والی بات چیت میں سر فہرست تھا۔

’’اب جب کہ ہم (رسد کی ترسیل کے لیے) زمینی راستوں کی بحالی کے معاملے سے آگے نکل چکے ہیں، ہم انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں تعاون پر بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔‘‘

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک پر دباؤ بڑھائے اور ’’اس بارے میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کے جنگجو افغانستان میں امریکی فوجیوں اور خود اس ملک کے شہریوں پر سفاکانہ حملوں میں ملوث ہیں۔

امریکہ پہلے بھی کہتا آیا ہے کہ یہ دہشت گرد تنظیم افغان سرحد سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقوں میں اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے سرحد پار اتحادیوں پر دہشت گردانہ حملے کرتی ہے اور پاکستان اس کے خلاف کارروائی کرے۔

پاکستان پہلے ہی یہ کہ چکا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا تاہم شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف کوئی نیا محاذ کھولنے پر اس کا موقف ہے کہ وہ زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کا فیصلہ کرے گا۔

پاکستانی عہدیدار اس الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دے کر مسترد کرتے آئے ہیں کہ حقانی نیٹ ورک اور سلامتی سے متعلق ریاستی اداروں کے درمیان کوئی گٹھ جوڑ ہے۔
XS
SM
MD
LG