رسائی کے لنکس

”پاکستان ایرانی گیس معاہدے میں فی الحال اپنے آپ کو پابند نہ کرے“


”پاکستان ایرانی گیس معاہدے میں فی الحال اپنے آپ کو پابند نہ کرے“
”پاکستان ایرانی گیس معاہدے میں فی الحال اپنے آپ کو پابند نہ کرے“

امریکہ کے خصوصی نمائندے رچر ڈ ہالبروک نے اتوار کو اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ ایران پر متوقع امریکی پابندیاں پاکستان کی کمپنیوں کو بھی متاثر کر سکتی ہیں اس لیے پاکستانی حکومت کو فی الحال ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے میں خود کو پابند کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ امریکی کانگریس میں ایران پر پابندیا ں لگانے کے لیے ایک نئے اور جامع قانون کا مسودہ زیر غور ہے جس کا ہدف تہران کااقتصادی اور توانائی کا شعبہ ہو گا." پاکستان کو چاہیے کہ وہ انتظار کرے اور دیکھے کہ یہ قانون کیا ہے۔"

رچرڈ ہالبرو ک کے بقول بلاشبہ پاکستان کو توانائی کے ایک بڑے بحران کا سامنا ہے اور امریکہ کو اس بارے میں پاکستان سے ہمدردی ہے لیکن تہران پر پابندیوں کا مجوزہ امریکی قانون پاکستان اور ایران کے درمیان طے پا نے والے گیس پائپ لائن منصوبے کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

امریکی سینٹ میں مجوزہ قانون کے مسودے کی تیاری میں شامل سینٹر جوزف لیبرمین نے پچھلے ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ کانگریس ایران پر پابندیوں کے نئے قانون کی منظوی چار جولائی کو متوقع ہے۔

ایران اور پاکستان نے اس ماہ گیس پائپ لائن کے حتمی معاہدے پر دستخط کیے تھے اور دونوں ملکوں نے سات اعشاریہ چھ ارب ڈالر مالیت کے اس منصوبے کو دسمبر 2014 ء تک مکمل کرنے کا عزم کر رکیا ہے۔

پائپ لائن کی تکمیل کے بعد اس منصوبے کے تحت پاکستان کو 25 سال تک روزانہ 75 کروڑ کیوبک فٹ ایرانی گیس فراہم کی جائے گی جس سے پاکستانی حکام کے بقول ملک کو درپیش توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

XS
SM
MD
LG