رسائی کے لنکس

مائیک پینس عباسی ملاقات تبادلۂ خیال کا اہم موقع تھا: پاکستان


نائب صدر مائیک پینس نے وزیرِ اعظم سے ملاقات میں صدر ٹرمپ کے اس مطالبے کو دہرایا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر طالبان اور حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر شدت پسندوں کے خاتمے پر توجہ دے۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کی امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس سے ہونے والی ملاقات کے ذریعے دونوں ملکوں کو دوطرفہ معاملات، علاقائی صورتِ حال اور افغانستان سے متعلق اُمور پر بات چیت کا موقع ملا۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ اس طرح کے رابطے اعتماد سازی اور دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکہ کا نجی دورہ کیا تھا جس کے دوران دوران اُنھوں نے امریکی نائب صدر سے بھی ملاقات کی تھی۔

نائب صدر مائیک پینس نے وزیرِ اعظم سے ملاقات میں صدر ٹرمپ کے اس مطالبے کو دہرایا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر طالبان اور حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر شدت پسندوں کے خاتمے پر توجہ دے۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ پاکستانی قیادت امریکی حکام کے ساتھ ہونے والے رابطوں میں افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے خلاف کامیاب فوجی کارروائیوں کے بارے میں مسلسل بات کرتی رہی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانا نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ملکوں کے بھی مفاد میں ہے۔

محمد فیصل نے کہا کہ یہ امر باعثِ اطمینان ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث شدت پسندوں بشمول کالعدم تحریکِ طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے خلاف امریکہ افغان سرزمین پر کارروائی کر رہا ہے۔ تاہم اُن کے بقول اس بارے میں مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن و استحکام کی حمایت جاری رکھے گا۔

گزشتہ ہفتے ہی افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے وزیرِ اعظم کو دورۂ کابل کی دعوت دی تھی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ریاست کی سطح پر مذاکرات کا سلسلے شروع کیا جا سکے۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ دعوت ایک مثبت پیش رفت ہے جس پر غور کیا جا رہا ہے اور اُن کے بقول پاکستان کے جواب سے جلد کابل حکومت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG