رسائی کے لنکس

امریکہ سے تعلقات میں کشیدگی ختم ہونے کے بارے میں پاکستان پُر اُمید


امریکہ سے تعلقات میں کشیدگی ختم ہونے کے بارے میں پاکستان پُر اُمید
امریکہ سے تعلقات میں کشیدگی ختم ہونے کے بارے میں پاکستان پُر اُمید

وزیر مملکت برائے اُمورِ خارجہ حنا ربانی کھر نے جمعہ کو اسلام آباد میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کو پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی کی وجوہات اور اُسے دور کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔

خارجہ اُمور کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم سیف اللہ نے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت پرُامید ہے کہ امریکی انتظامیہ سے ہونے والی بات چیت سے تعلقات میں کشیدگی جلد ختم ہو جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے معطل کی گئی تقریباََ80کروڑ ڈالرز کی فوجی امداد کی کمیٹی کو دی گئی تفصیلات کے مطابق اس میں پچاس کروڑ ڈالرزکی امداد روکنے کی وجہ حکومت ِ پاکستان کا وہ فیصلہ ہے جس کے تحت ملک میں تعینات امریکی فوجی تربیت کارروں کی تعداد میں کمی کی گئی ہے۔سلیم سیف اللہ نے بتایا کہ باقی 30 کروڑ ڈالز دراصل وہ رقم ہے جو اتحادی افواج کی حمایت میں پاکستانی فوجی کارروائیوں پر خرچ کی گئی ہے ۔

اُنھوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کے ساتھ ایک باضابطہ معاہدے کے تحت تعلقات کو آگے بڑھایا جائے تاکہ مستقبل میں بداعتمادی اور بدمزگی کے امکانات کوکم کیا جاسکے۔

خارجہ اُمور کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم سیف اللہ
خارجہ اُمور کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم سیف اللہ

سلیم سیف اللہ نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات بھی کمیٹی کے اجلاس میں زیر بحث آئے اور حنا ربانی کھر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ممبئی میں دو روز قبل ہونے والے بم دھماکو ں کی وجہ سے دو طرفہ ملاقاتوں کا شیڈول متاثر نہیں ہو گا اوردونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام کے درمیان اٹھارہ جولائی کو نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات بھی مقررہ وقت پر ہوگی۔

دریں اثنا پاکستانی اور امریکی عہدے داروں نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا کے ایک روزہ دورہ واشنگٹن میں امریکی سی آئی اے کے حکام سے ان کی بات چیت میں دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی کم کرنے کی طرف پیش رفت ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مذاکرات میں دونوں جانب سے ایسے اقدامات لینے کا وعدہ کیا ہے جس سے تعلقات اور دونوں ملکوں کی قومی سلامتی میں بہتری آنے کی توقع ہے تاہم میڈیا کو اس کی مزید تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔

پاکستانی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ جنرل پاشا کے دورہ امریکہ سے دونوں ملکوں کے درمیان انٹیلی جنس رابطوں کو بحال کرنے میں مدد ملی ہے۔

XS
SM
MD
LG