رسائی کے لنکس

بم دھماکوں میں نو افراد ہلاک


Members of the anti-terrorist squad cordon-off the area around a blast in a mosque in Peshawar, Pakistan, on Friday Oct. 22, 2010. A remote-controlled device killed three worshippers in the blast, official said. (AP Photo/Mohammad Sajjad)
Members of the anti-terrorist squad cordon-off the area around a blast in a mosque in Peshawar, Pakistan, on Friday Oct. 22, 2010. A remote-controlled device killed three worshippers in the blast, official said. (AP Photo/Mohammad Sajjad)

پاکستانی عہدے داروں نے کہاہے کہ ملک کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں الگ الگ بم حملوں میں کم ازکم نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

اورکزئی ایجنسی کے قبائلی علاقے میں سڑک کنارے نصب ایک بم دھماکے میں ایک کرنل سمیت چھ پاکستانی فوجی ہلاک ہوگئے، جب کہ کم ازکم چھ دو افراد زخمی بھی ہوئے۔

طالبان کے خلاف جاری مہم میں پاکستانی فوج کی توجہ اورکزئی ایجنسی پر مرکوز ہے۔ جون میں پاکستانی فوج نے کہا تھا کہ اورکزئی میں طالبان کے خلاف آپریشن کامیابی کے ساتھ مکمل کرلیا گیا ہے، جب کہ علاقے میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپیں جاری رہیں۔

ایک اور واقعہ میں ملک کے شمال مغربی حصے کے شہر پشاور میں ایک مسجد میں بم پھٹنے سے کم ازکم تین افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے۔

سینیئر سپریٹنڈنٹ پولیس پشاو ر اعجا ز احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ دیسی ساختہ بم میں ڈیڑھ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔

اُنھوں نے بتایا کہ بم مسجد کے احاطے میں ایک گھٹڑ ی میں چھپا کررکھا گیا تھا۔ دھماکے کے بعد زخمیوں کو پشاور شہر کے سرکاری اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا جہاں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

پشتہ خرہ کے علاقے میں شدت پسند سکیورٹی فورسزپر حملے کرتے آئے ہیں اور تین روز قبل بھی اسی علاقے میں پولیس کی ایک چوکی پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا گیا تھا جس میں تین اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ جوابی کارروائی میں پولیس نے حملہ آور کو گولیا ں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ایک اور خبر کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں ، عہدے داروں کے مطابق مسلح افراد نے ایک اسپتال پر فائرنگ کی جس میں کم ازکم ایک شخص ہلاک اور کم ازکم دو افراد زخمی ہوگئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جمعہ کے روز ا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ساسنسز کے یمرجنسی وارڈ کے باہر ہوا۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایک تنازع کا نتیجہ تھا۔

XS
SM
MD
LG