رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان: فوجی گاڑی پر حملے میں دو ہلاک


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

سڑک میں چھپائے گئے بارودی مواد میں ریموٹ کنٹرول سے عین اُس وقت دھماکا کیا گیا جب ایک فوجی گاڑی اُس کے قریب پہنچی۔

پاکستان کے سرحدی قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں اتوار کی صُبح کرفیو کے دوران گشت پر مامُور ایک فوجی گاڑی پر عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم دو سپاہی ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔

مقامی حکام نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ واقعہ منان کلے میں پیش آیا جہاں سڑک میں چھپائے گئے بارودی مواد میں ریموٹ کنٹرول سے عین اُس وقت دھماکا کیا گیا جب فوجی گاڑی اُس کے قریب پہنچی۔

شمالی وزیرستان افغان جنگجوؤں کے حقانی نیٹ ورک اور اس کے مقامی حامیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، جو مبینہ طور پر افغانستان میں امریکہ کی قیادت میں تعینات اتحادی اور افغان افواج پر مہلک حملوں میں ملوث ہیں۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث کالعدم تحریک طالبان کے سرکردہ کمانڈر بھی اسی علاقے میں موجود ہیں۔

مقامی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں تحریکِ طالبان پاکستان کے جنداللہ گروپ نے اس حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے اسے ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے کمانڈر احمد بنگالی کی ہلاکت کا ردِ عمل قرار دیا۔

دریں اثناء اتوار کو پشاور سے ملحقہ قبائلی علاقے خیبر میں بارودی سرنگ پھٹنے سے کم از کم دو مزدور ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

مقامی حکام نے بتایا کہ دھماکے کا نشانہ بننے والے افراد شِن قمر کے علاقے میں خچروں پر تعمیراتی مواد لاد کرجارہے تھے۔

XS
SM
MD
LG