رسائی کے لنکس

پاکستان کا صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کا خیر مقدم


صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیے پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کے لیے آرہے ہیں۔
صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیے پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کے لیے آرہے ہیں۔

اپنے پیغام میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان جزیرے نما کوریا میں قیامِ امن کے لیے تمام کوششوں کی مسلسل حمایت کر رہا ہے۔

پاکستان نے سنگاپور میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان منگل کو ہونے والی ملاقات کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ توقع ہے کہ یہ ملاقات خطے میں امن و استحکام کا سبب بنے گی۔

سنگاپور کے جزیرے سینتوسا کے ایک پرتعیش ہوٹل میں ہونے والی اس ملاقات کو تاریخی قرار دیا جا رہا ہے اور دنیا کے بیشتر ملکوں نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔

اپنے پیغام میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان جزیرے نما کوریا میں قیامِ امن کے لیے تمام کوششوں کی مسلسل حمایت کر رہا ہے۔

پاکستان کا یہ مؤقف رہا ہے کہ خطے کی صورتِ حال میں بہتری سے نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی۔

پاکستان نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن اور جنوبی کوریا کے صدر مون جائے ان کے درمیان اپریل کے اواخر میں ہونے والی ملاقات کا بھی خیر مقدم کیا تھا اور اسے خطے میں دیرپا امن، استحکام اور دوطرفہ تعاون کی جانب اہم پیش رفت قرار دیا تھا۔

شمالی و جنوبی کوریا کے سربراہان کی یہ ملاقات 27 اپریل کو ایک سرحدی گاؤں میں ہوئی تھی۔

1950ء سے 1953ء کے دوران ہونے والی جنگِ کوریا کسی باضابطہ امن معاہدے کے بجائے جنگ بندی کے ایک عبوری سمجھوتے پر روکی گئی تھی جس کے باعث دونوں ممالک تیکنیکی طور پر تاحال حالتِ جنگ میں ہیں۔

لیکن حالیہ ملاقاتوں اور رابطوں سے صورت حال میں بہتری کے امکانات روشن ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG