رسائی کے لنکس

دبئی ٹیسٹ: ویسٹ انڈیز کو میچ جیتنے کے لئے251 رن درکار


ٹیسٹ کے چوتھے روز ناصرف ویسٹ ایڈیز نے پہلی اننگز میں 357 رنز بنائے، بلکہ پاکستان کو بھی دوسری اننگز میں صرف 123 رنز پر آل آؤٹ کر دیا۔ دبئی کی پچ بیٹسمین کا اس حد تک ساتھ دے رہی تھی کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں بڑے اسکور کرنے میں کامیاب ہوئیں

کراچی ... دبئی ٹیسٹ کا چوتھا روز اس محاورے کو تقویت دے گیا ہے کہ ’کرکٹ بائے چانس‘ ۔۔یعنی آخری لمحوں اور آخری بال تک کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ اندازے درست ہوتے ہوتے غلط اور غلط ہوتے ہوتے کب درست ہوجائیں، حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

پچھلے تین دنوں سے دبئی کی پچ بیٹسمین کا اس حد تک ساتھ دے رہی تھی کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں بڑے اسکور کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ پاکستان پہلی اننگز میں 579 رنز بنانے میں کامیاب ہوا تو ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی بھی کریز سے چپکے رہے اور پہلی اننگز میں ساڑھے تین سو سے زائد رنز بنانے میں کامیاب ہوگئے ورنہ لگ رہا تھا دو دن میں دو اننگز نہیں نمٹ سکیں گی اور میچ شاید ڈرا ہوجائے ۔

لیکن، چوتھےدن ناصرف ویسٹ ایڈیز نے پہلی اننگز میں 357 رنز بنالئے، بلکہ پاکستان کو بھی دوسری اننگز میں صرف 123 رنز پرآل آؤٹ کردیا۔

اس طرح ایک مرتبہ پھر ویسٹ انڈیز کو میچ جیتنےکے ون ڈے میچ کی طرح 346 رنز کا ہدف ملا۔ پیر کو کھیل کا آخری روز ہے۔ لہذا، ویسٹ انڈیز کو ہر اوور میں زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش کرنا ہوگی۔

پاکستان کے کپتان کو اتوار کے روز ویسٹ انڈیز کو 'فولو آن' دینے کا موقع ملا تھا، لیکن مصباح الحق نے دوسری اننگز کھیلنے کو ترجیح دی۔

میچ کے چوتھے روز کا آغاز ویسٹ انڈیز نے 315 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ سے کیا تھا۔ اس کے ہاتھوں میں چار وکٹ تھے۔

گزشتہ روز سے کریز پر موجود ڈاؤوچ نے 32 رنز بنائے، ہولڈنے 20 بشو نے 17، گیبریل نے چھ اور کیومنز نے کوئی رنز نہیں بنایا۔

یاسر شاہ کی جانب سے شاندار بالنگ کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔ انہوں نے 5 وکٹیں اپنے نام کیں۔ یہی نہیں بلکہ وہ پانچ وکٹوں کے ساتھ ہی ٹیسٹ میچز میں 100 وکٹیں حاصل کرنے کا سنگ میل بھی عبور کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

ان کے ساتھی بالرز میں سے محمد نواز اور وہاب ریاض نے دو، دو وکٹس لیں یوں پاکستان کو پہلی اننگز میں 222 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔

پاکستان کی دوسری اننگز
پاکستان کی دوسری اننگز کی بات کریں تو سمیع اسلم نے 44 رنز اسکور کئے اور یہی دوسری اننگز کا سب سے بڑا انفرادی اسکور رہا۔ حیرت انگیز طور پر پہلی اننگز میں 302 رنز کا ڈھیر لگانے والے اظہر علی دوسری اننگز میں صرف 2 رنز پرآؤٹ ہوگئے۔

اسی طرح اسد شفیق پانچ، بابر اعظم 21، مصباح الحق 15، سرفراز احمد 15، محمد نواز صفر، وہاب ریاض 2، یاسر شاہ 2، محمد عامر ایک رن بنا سکے۔ سہیل خان بھی ایک ہی رنز بناسکے تاہم وہ ناٹ آؤٹ رہے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے بشو نے دوسری اننگز میں 8پاکستانی کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا، جبکہ گیبریل اور ہولڈر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

ویسٹ انڈیز کی جاری دوسری اننگز
اس اننگز میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کچھ یوں رہی کہ اوپننگ بلے بازوں میں سے براتھ ویتھ چھ رنز بناکر محمد عامر کی بال پر بولڈ ہوئےجبکہ جانسن47رنز پر محمد عامر کی بال پر ہی ایل بھی ڈبلیو ہوئے۔

جانسن کی جگہ سیمویل تیسر وکٹ کی ساجھے داری کے لئے گراؤنڈ میں اترے۔ ان کا ساتھ دینے کے لئے ڈیرن براوو پہلے سے کریز پر موجود تھے۔ کھیل کے اختتام تک براوو 26 سیمویل چار رنز بناچکے تھے، جبکہ ٹیم کا مجموعی اسکور مجموعی اسکور دو وکٹ کے نقصان پر95رنز ہے۔اسے میچ جتنے کے لئے پیر کو مزید 251 رنز بنانا ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG