رسائی کے لنکس

پاکستانی نژاد امریکی 'غیرت کے نام پر قتل' کی ساز ش کا مجرم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

استغاثہ کے مطابق اجمل کی بیٹی امینہ اجمل کو اس کی رضامندی کے بغیر تین سال سے زائد عرصے تک اس کے والد کے کہنے پر پاکستان میں روکا گیا

نیویارک میں ایک پاکستان نژاد امریکی ٹیکسی ڈرائیور کو 'غیرت کے نام پر قتل' کی سازش کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔

محمد اجمل چوہدری پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ مل کر اپنے خاندان کے دو افراد کو قتل کرنے کی سازش کی تھی جن کے بارے میں چوہدری کا خیال تھا کہ انہوں نے اس کی بیٹی کو واپس امریکہ جانے میں مدد کی تھی۔

بروکلین کی ایک وفاقی جیوری نے جمعرات کو محمد اجمل چوہدری کو پاکستان میں اپنے رشتہ داروں سے مل کر عزت کے نام پر اپنے خاندان کے دو افراد کو قتل کرنے کی سازش کرنے اور ویزاہ فراڈ کا مجرم قرار دیا۔

استغاثہ کے مطابق اجمل کی بیٹی امینہ اجمل کو اس کی رضامندی کے بغیر تین سال سے زائد عرصے تک اس کے والد کے کہنے پر پاکستان میں روکا گیا اور اس کو ایک شخص کے ساتھ جبری طور شادی پر مجبور کیا گیا ۔ اس جبر ی شادی کا مقصد اس شخص کو امریکہ منتقل ہونے میں مدد دینا تھا۔

امینہ اپنے ایک عزیز اور امریکی وزارت خارجہ کی مدد سے جنوری 2013 میں امریکہ پہنچنے میں کامیاب ہو گئیں تھی۔

امریکہ واپس آنے کے بعد امینہ نے اپنے والد کو یہ نہ بتایا کہ وہ کس جگہ پر رہ رہی ہیں لیکن اس نے اپنے والد کے ساتھ پہلے سے ریکارڈ کی گئی فون کال کے ذریعے بات کی۔

استغاثہ کے مطابق ان فون کالز میں اجمل نے دھمکی دی کہ اگر وہ (امینہ) فوری طور پر بروکلین میں اپنے خاندانی گھر میں واپس نہیں آئے گی تو اسے مدد فراہم کرنے والے عزیز کو قتل کروا دیا جائے گا۔

عدالت میں پیش کی گئی ریکارڈنگ کے مطابق 21 فروری 2013 کو اجمل نے کہا کہ وہ اس کو ڈھونڈے بغیر نہیں رہے گا اور وہ ( اس کے کزن کے) سارے خاندان کو قتل کر دے گا۔

استغاثہ کے مطابق اس فون کال کے چار دن بعد امینہ کے کزن کے والد اور بہن کو پاکستان میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا اور ان کے ایک رشتہ دار کو شدید زخمی کر دیا گیا۔

عدالت میں داخل کی گئی فائل میں استغاثہ کے مطابق عینی شاہدین نے اجمل کے بھائی کو بندوق ہاتھ میں لیے لاشو ں کی بے حرمتی کرتے ہوا دیکھا۔

اجمل کو اس دن بروکلین میں اس کے گھر کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔

چوہدری اجمل کو عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔ ان کے وکیل فریڈرک سوسنسکی نے کہا کہ ان کے موکل جیوری کے فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے موکل اور ان کے خاندان اس فیصلے کی وجہ سے غم زدہ ہیں۔

XS
SM
MD
LG