رسائی کے لنکس

پاکستانی سرزمین پر جنم لینے والے مشہور ترین بھارتی فنکار


پاکستانی سرزمین پر جنم لینے والے مشہور ترین بھارتی فنکار
پاکستانی سرزمین پر جنم لینے والے مشہور ترین بھارتی فنکار

یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں کہ بھارتی فلمی صنعت میں شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے بہت سے فنکار پاکستانی علاقوں میں پیدا ہوئے جبکہ ان میں سے بعض نے تو عمر کا ابتدائی حصہ اسی سرزمین پر گزارا مگر فلموں میں نام کمانے کا شوق انہیں کھینچ کر ممبئی لے گیا۔ان فنکاروں کی فہرست دلیپ کمار سے شروع ہوکر جوہی چاوٴلہ تک جاتی ہے۔جنہوں نے اپنی خدادادصلاحیتوں سے وہ شہرت حاصل کی کہ طویل عرصے تک ان کا نام جگماتا رہے گا۔ پیش ہے اسی حوالے سے کچھ تفصیلات :

بھارت میں پشاور کی پہچان : دلیپ کمار
بھارتی فلموں کے مقبول ترین ہیروز میں سب سے پہلا نام دلیپ کمار کا لیا جاتا ہے۔ دلیپ کمار جیسی شہرت بہت ہی کم فنکاروں کو نصیب ہوئی۔” مغل اعظم“، ”دیوداس“،” ٹیکسی ڈرائیور“،” آن“،” انداز“،” عدل جہانگیر“، ”امر“اور” دیدار“ سمیت چھ سو سے زائد فلموں میں کام کرنے والے دلیپ کمار اگرچہ آج ممبئی کے انتہائی پوش علاقے پالی ہل، باندرا میں رہائش پذیر ہیں۔ لیکن وہ پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کے محلہ خداداد کے ایک پٹھان گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کاخاندان 1930ءاور 1940ءکے درمیانی عرصے میں ممبئی منتقل ہوا تھا۔ دلیپ کمار ، جن کا اصلی نام محمد یوسف خان ہے، 1943ء میں اداکارہ دیویکا رانی کی مدد سے فلمی دنیا میں آئے۔ دیویکا رانی بمبئی ٹاکیز کے مالک ہمانشو رائے کی بیوی تھیں۔

راج کپور : پشاورکاایک اور ستارہ
نامور اداکار اور ہدایت کار راج کپور14 دسمبر 1924ء کو پشاور میں پیدا ہوئے۔فلموں میں ’کلیپ بوائے‘ کے طور پر اپنی فنی زندگی کا آغاز کرنے والے راج کپور نے اگرچہ اپنے والد پرتھوی راج کپور کی فنی وراثت کے دباوٴ میں اپنا تخلیقی سفر طے کیا، لیکن اس سفر میں انھوں نے اپنا ایک خاص مقام پیدا کیا۔ ”آوارہ“، ”میرا نام جوکر“،” شری چارسو بیس“، ”جس دیش میں گنگا بہتی ہے“اور” سنگم“ جیسی سپر ہٹ فلموں کے ہیرو راج کپور نے” برسات“ اور” رام تیری گنگا میلی “جیسی فلموں کی ہدایات بھی دیں ۔وہ چار دہائیوں تک فلم کے افق پر راج کرتے رہے۔

راج کپور کے حوالے سے یہ بات بھی نہایت دلچسپ ہے کہ بھارت کے علاوہ روس اور مشرق وسطیٰ تک دیکھے جانے والا یہ فنکار اگرچہ میٹرک کے امتحان میں فیل ہوگیا تھا لیکن آج ان کا نام بھارت کی یونیورسٹیوں میں ’سنیما‘ کے موضوع پرہونے والی تحقیق کا ایک اہم موضوع کی حیثیت رکھتا ہے۔

ونود کھنہ : پشاور کا تیسرا فنکار
بھارت کی فلمی صنعت کے انتہائی مقبول ہیرو ونود کھنہ، جنھوں نے بھارتی فلمی صنعت پر کئی دہائیوں تک راج کیا تھا، اور جنھوں نے بہت سی فلمیں پروڈیوس کرنے کے علاوہ بھارتی سیاسی میدن میں ہلچل مچادی تھی،6 اکتوبر 1946ء کو پشاور میں پیدل ہوئے تھے۔ سنیل دت کی فلم من کا میت سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والے ونود کھنہ نے جانباز، انسان، جنم کنڈلی، راجپوت، انصاف، میں تلسی تیرے آنگن کی اور بے شمار فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

قادر خان: بلوچستان کے علاقے پشین کے پیدائشی
بالی ووڈ کے انتہائی مقبول ولن اور کامیڈین قادر خان بھی ان بھارتی نامور اداکاروں میں شامل ہیں جو پاکستان میں پیدا ہوئے ۔ ان کی پیدائش 22 اکتوبر 1935 ءکو بلوچستان کے علاقے پشین میں ہوئی ۔ وہ ابتداء میں ممبئی کے ایک کالج میں پروفیسر بھی رہے۔ کالج ہی کے ایک ڈرامے میں کام کرتا دیکھ کر دلیپ کمار ان کی اداکاری سے اتنے متاثر ہوئے کہ انھوں نے قادر خان کو فلموں میں کام کرنے پر راضی کرلیا۔ اس بڑے فنکار نے بھارت کی لگ بھگ تین سو فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، اور سو کے قریب فلموں کے ڈائیلاگ لکھے۔ ان کی فلم ”روٹی“ پر انھیں بھارتی وزیر اعظم مرار جی ڈیسائی کی جانب سے نقد ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔

جہلم کے رہائشی سنیل دت
ریڈیو شوز میں معروف شخصیات کے انٹرویو کر کے کامیابی کے زینے طے کرنے والے سنیل دت بھارتی فلموں کے انتہائی کامیاب ہیرو، سماجی کارکن اور سیاستدان ثابت ہوئے۔ انھوں نے بے شمار فلموں میں اپنی بیوی نرگس کے مقابل بھی ہیرو کا کردار ادا کیا۔ بر صغیر کا یہ نامور اداکار بھی پاکستان میں ہی پیدا ہوا تھا۔ سنیل دت نے 6 جون 1930ءکو پاکستان کے شہر جہلم میں آنکھ کھولی اور ان کا انتقال 74 سال کی عمر میں 25 مئی 2005ء کو ممبئی میں ہوا۔

مذکورہ بالا فنکاروں کے علاوہ اور بھی نامور بھارتی فنکار پاکستان میں پیدا ہوئے۔ ان میں فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور، ماضی کی مقبول ترین فلم ’دیوار‘ اور آج کے دور کی مقبول ترین فلم ”ویر زارا “کے ڈائریکٹر یش چوپڑا ، برصغیر کے نامور گلوکار محمد رفیع، بھارت کی پہچان بننے والی شہرت یافتہ فلم ”مدر انڈیا“ اور مقبول ترین فلم” سنگم “میں بھرپور اداکاری کے جوہر دکھانے والے راجندر کمار، فلم ”روٹی کپڑا اور مکان“، ”دو بدن“ اور بے شمار فلموں کے ہیرو منوج کمار، ہزاروں گیتوں کا تحفہ دینے والے موسیقار آنند بخشی، سینکڑوں گیتوں کو لفظوں کی مالا میں پرونے والے گیت نگار گلزار، اداکارہ بلراج ساہنی، ”لارنس آف عربیہ “سے مقبولیت حاصل کرنے والے اداکار آئی ایس جوہر، فلم ”دی ڈارک نائٹ“ میں کام کرنے والی اداکارہ شرلین گروور، فلم پروڈیوسر رام آنند ساگر، اداکار اوم پرکاش اور بہت سے نام شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG