پولیس حکام نے بتایا ہے کہ یونان اور مقدونیہ کی سرحد پر مشتبہ چوروں کے ایک گروہ نے ایک پاکستانی شخص کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب یورپی کمیشن بلقان کے راستوں سے شمالی یورپ کی طرف سفر کرنے والے تارکین وطن کے خلاف کارروائی کرنے کا عزم ظاہر کر چکا ہے۔
یہ تازہ واقعہ یونان اور مقدونیہ کے درمیان سرحد پر غیر وابستہ علاقے میں پیش آیا جہاں روزانہ ہزاروں تارکین وطن شمالی یورپ میں داخل ہونے کی امید کے ساتھ جمع ہوتے ہیں۔
ایک روز قبل بھی اس علاقے میں دو پاکستانی شہری اس وقت شدید زخمی ہوگئے جب ان پر مقامی پولیس کے مطابق مبینہ طور پر افغانوں نے حملہ کیا۔
دونوں زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
یونان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آوروں نے ان افراد سے چار سو یورو اور موبائل فون چھین لیے تھے۔
بلقان ریاستوں کے ساتھ واقع ممالک نے شام، افغانستان اور عراق سے آنے والے تارکین وطن کے لیے داخلے کو مزید سخت کر رکھا ہے۔
مقدونیہ نے گزشتہ ہفتے یونان کے ساتھ اپنی سرحد کو وقفے وقفے سے بند کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور صرف ایسے تارکین وطن خاندانوں کو گزرنے کی اجازت دی جو جرمنی یا آسٹریا جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔