رسائی کے لنکس

نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت امن کے لیے ناگزیر ہے۔ ائیر چیف مارشل سہیل امان


ایئر چیف مارشل سہیل امان (فائل فوٹو)
ایئر چیف مارشل سہیل امان (فائل فوٹو)

پاکستان کی فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل سہیل امان نے کہا ہے کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ان کے ملک کی رکنیت خطے اور دنیا بھر میں پائیدار امن و استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔

بدھ کو اسلام آباد میں 'نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے مواقع اور چیلنجز' کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جوہری صلاحیت اپنے پڑوسی ملک کی بڑے پیمانے پر جوہری ہتھیاروں کے حصول کی خواہش کا ردعمل ہے۔

ان کے بقول پاکستان کی جوہری صلاحیت سے خطے میں کسی حد تک امن اور استحکام آیا ہے۔

پاکستان اور بھارت دونوں ہی جوہری طاقتیں ہیں اور ان کے درمیان تعلقات 1947ء میں تقسیم ہند کے بعد سے ہی اتار چڑھاؤ کا شکار چلے آ رہے ہیں جن میں تناؤ کا عنصر غالب رہا ہے۔

دونوں ملکوں نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) پر دستخط تو نہیں کیے لیکن یہ دونوں ہی نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

بھارت کو اس تنظیم کی رکنیت کے لیے امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت متعدد ممالک کی حمایت حاصل ہے لیکن پاکستان کا موقف ہے کہ خطے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے بغیر کسی امتیاز کے رکنیت دینے کا فیصلہ کیا جانا چاہیے اور پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کی حیثیت سے تنظیم کی رکنیت کا اہل ہے۔

گزشتہ سال ہی پاکستان نے اس تنظیم کی رکنیت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی تھی۔

اڑتالیس ممالک پر مشتمل "نیوکلیئر سپلائرز گروپ" ایک ایسی تنظیم ہے جو جوہری مواد، سازو سامان اور ٹیکنالوجی کی تجارت کو کنٹرول کرتی ہے تاکہ کوئی ملک غیر قانونی طور پر جوہری ہتھیار بنانے کے لیے ان آلات اور مواد کو استعمال نہ کر سکے۔

XS
SM
MD
LG