رسائی کے لنکس

الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ ماورائے آئین ہے: وزیر اعظم


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے خطاب میں کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک میں غیر جمہوری اور غیر ریاستی عناصر ایسی صورتحال پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جو نہ صرف جمہوریت بلکہ پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکومت کسی ماورائے آئین مطالبے کو تسلیم نہیں کرے گی اور آئندہ انتخابات سے قبل نگران حکومتیں تمام فریقوں سے مشاورت اور آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے تشکیل دی جائیں گی۔

بدھ کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے الیکشن کمیشن کی تحلیل اور اس کے ارکان کو ہٹائے جانے کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے کہا ’’الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ ماورائے آئین ہے۔ نا تو الیکشن کمیشن اور نا ہی اس کے ممبران کو اس طرح ہٹایا جا سکتا ہے کیونکہ یہ تقرریاں آئین کے تحت ہوتی ہیں۔‘‘

وزیراعظم کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت آیا ہے جب رواں ماہ ہزاروں افراد کے دھرنے کی قیادت کرنے والے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری کی طرف سے انتخابی اصلاحات کے ضمن میں الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

گزشتہ اتوار کو حکومت کی مذاکراتی ٹیم کی لاہور میں طاہر القادری سے ہونے والی ملاقات میں بھی اس نکتے پر اتفاق نہیں ہوسکا تھا۔

طاہر القادری کا کہنا ہے کہ کمیشن میں چاروں صوبوں کے ارکان وہاں کی حکومتوں کے نامزد کردہ ہیں اور وہ انتخابات میں متعلقہ حکومتوں کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

لاہور میں ہونے والی ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ حکومت مرکزی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل اور انتخابات کی تاریخ کا اعلان آئندہ سات سے دس روز میں کرے گی۔

تاہم وزیراعظم نے بدھ کو اپنے خطاب میں اس حوالے سے کسی قسم کا اعلان تو نہیں کیا لیکن ان کا کہنا تھا کہ مرکزی اور صوبائی اسمبلیاں آئندہ چند ہفتوں میں اپنی مدت کامیابی سے پوری کرنے جا رہی ہیں اور حکومت آئندہ انتخابات کے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے خطاب میں کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک میں غیر جمہوری اور غیر ریاستی عناصر ایسی صورتحال پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جو نہ صرف جمہوریت بلکہ پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔

انھوں نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی کو بھی جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس سے قبل منگل کو رات دیر گئے تک صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں نگران وزیراعظم کے لیے ناموں پر مشاورت کی گئی۔
XS
SM
MD
LG