رسائی کے لنکس

امریکہ: اسکول میں طلبہ کو قتل کرنے والے لڑکے کے والدین کو 10 سال قید کی سزا


  • چار ہم جماعتوں کو قتل کرنے والے نوجوان کے والدین کو 10 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
  • امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار اس طرح کی سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
  • فائرنگ کرنے والے لڑکے کو بھی گزشتہ سال عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

امریکہ میں اسلحہ اسکول لے جا کر اپنے چار ہم جماعتوں کو قتل کرنے والے ایک نوجوان کے والدین کو اس سانحے کو روکنے میں ناکامی پر 10 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ والدین کو اپنے بچے کے ہاتھوں اجتماعی قتل میں سزا سنائی گئی ہے۔

جینیفر اور جیمز کرمبلے پر اس سال کے شروع میں الگ الگ مقدمہ چلایا گیا تھا۔

دونوں کو آکسفورڈ، مشی گن میں ان کے 2021 اس وقت 15 سالہ بیٹے کے ہائی اسکول میں ہونے والی اموات کے لیے غیر ارادی قتل عام کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

گزشتہ سال کے آخر میں ان کے 17 سالہ بیٹے ایتھن کرمبلے کو قتل سمیت 24 الزامات میں جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

واضح رہے کہ 2021 میں ہائی اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں چار طلبہ کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ سات افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

جج چیرل میتھیوز نے عدالتی کارروائی کے دوران منگل کو کہا کہ والدین کی سزائیں ان کی ناقص تربیت کے بارے میں نہیں تھیں بلکہ ایسی چیزوں کو نظر انداز کرنے کے بارے میں تھیں جس سے ایک معقول شخص کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں۔

جج کا مزید کہنا تھا کہ یہ سزا بار بار کی جانے والی کارروائی یا ایسے اقدامات کی کمی کی تصدیق کرتی ہے جو بھاگتی ٹرین کو روک سکتی تھی۔

واضح رہے کہ والدین کو یہ معلوم نہیں تھا کہ ایتھن گھر پر آسانی سے دستیاب ہینڈگن اسکول لے گیا تھا۔

جس روز واقعہ پیش آیا تھا اس دن ایتھن کے والدین کو اس کے بنائے گئے ایک پریشان کن خاکے کے حوالے سے اسکول بلایا گیا تھا جس میں اس نے بندوق اور زخمی آدمی کی تصویر بنائی تھی۔

اس خاکے میں مدد کی درخواست کرنا بھی شامل تھا۔

والدن کے اسکول آنے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد ایتھن نے اپنے بستے سے ہینڈ گن نکالی اور گولی چلا دی جس سے 16 سالہ ٹیٹ مائر، 14 سالہ ہانا سینٹ جولیانا، 17 سالہ میڈیسن بالڈون اور 17 سالہ جسٹن شلنگ ہلاک ہوئے۔

XS
SM
MD
LG