رسائی کے لنکس

الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین کے ناموں کی منظوری


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

الیکشن کمیشن کے چاروں مجوزہ صوبائی ارکان میں ایک خاتون سمیت ہائی کورٹ کے تین سابق جج شامل ہیں۔

پاکستان کی پارلیمان کی ایک کمیٹی نے پیر کو الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین کے ناموں کی منظور دی ہے۔

پیر کو وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی سربراہی میں ہونے والی بارہ رکنی کمیٹی کے اجلاس میں ان ناموں پر اتفاق کیا گیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اس بارے میں حکومت اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے درمیان اس معاملے پر مشاورت ہوتی رہی ہے۔

الیکشن کمیشن کے چاروں مجوزہ صوبائی ارکان میں ایک خاتون سمیت ہائی کورٹ کے تین سابق جج ہیں جب کہ ایک سابق وفاقی سیکرٹری ہیں۔

جن چاروں ناموں کی منطوری دی گئی ہے ان میں صوبہ خیبر پختونخوا سے خاتون جسٹس (ریٹائرڈ) ارشاد قیصر، بلوچستان سے جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ، صوبہ پنجاب سے جسٹس (ریٹائرڈ) الطاف ابراہیم قریشی اور سندھ سے عبدالغفار سومرو شامل ہیں۔

خیبر پختونخواہ سے جسٹس ریٹائرد ارشاد قیصر پہلی خاتون ہوں گی جو الیکشن کمیشن کے رکن کے طور پر کام کریں گی۔

پارلیمان کمیٹی میں شامل عوامی نیشنل پارٹی 'اے این پی' کے سینیٹر داؤد خان اچکزئی ناموں کی منطوری کے لیے ہونے والی رائے شماری میں شامل نا ہوئے ان کا موقف تھا کہ ان کے جماعت سے الیکشن کمیشن کے نئے صوبائی ارکان کے نام تجویز کرنے کے عمل سے متعلق مشاورت نہیں ہوئی۔

جب کہ پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ سے الیکشن کمشنرز کے ناموں کے لیے ہونے والی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا ہے اور اُنھوں نے بھی کمیٹی کے اجلاس سے قبل مشاورت نا کرنے کا شکوہ کیا۔

پارلیمان کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ (اے این پی) سے تعلق رکھنے والے کمیٹی کے رکن نے الیکشن کمیشن کے نئے ارکان کے ناموں کی منظوری کے عمل میں اپنی رائے دینے سے اجتناب کیا ہے اور ان کے بقول اس کا تعلق حزب اختلاف کے اندرونی معاملات سے ہے۔

یاد رہے کہ الیکشن کے چاروں سابق صوبائی ارکان کے عہدوں کی معیاد ختم ہونے کے بعد یہ عہدے خالی چلے آرہے تھے جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ممکن نہیں رہا تھا۔

اس پر پاکستان کی سپریم کورٹ نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیا اور حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ آئین کے تحت 45 دنوں کے اندر الیکشن کمیشن کے نئے ارکان کی تعیناتی کو یقینی بنائے۔

پرویز رشید کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کے ناموں کی منطوری کی اطلاع وزیر اعظم کو دی جا رہی ہے جس کے بعد ان کے تعیناتی کا باقاعدہ نو ٹیفیکشن جاری کر دیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG