رسائی کے لنکس

کیبل ٹی وی پر بی بی سی کی نشریات بند


کیبل ٹی وی پر بی بی سی کی نشریات بند
کیبل ٹی وی پر بی بی سی کی نشریات بند

پاکستان میں کیبل ٹیلی ویژن آپریٹرز کی نمائندہ تنظیم کی طرف سے برطانوی نیوز چینل ’بی بی سی‘ کی نشتریات پر پابندی کے خود ساختہ فیصلے کے ایک روز بعد بدھ کو ملک بھر میں بی بی سی کی نشریات نہیں دیکھی جا رہی ہیں۔

برطانوی ادارے نے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نشریات کی جلد از جلد بحالی کا مطالبہ کیا ہے اور اطلاعات کے مطابق اس سلسلے میں بی بی سی کے متعلقہ عہدے دار کیبل آپریٹرز اور سرکاری حکام سے رابطے میں ہیں۔

پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے انضباطی ادارے ’پیمرا‘ کے چیئرمین عبدالجبار نے بدھ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ کیبل آپریٹرز کا بی بی سی کی نشریات بند کرنے کا فیصلہ مہمند ایجنسی میں فوجی چوکیوں پر نیٹو حملے میں 24 اہلکاروں کی ہلاکت کے خلاف عوامی رد عمل کا حصہ ہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ پیمرا سے منسلک آئینی ماہرین برطانوی نشریاتی ادارے کی متنازع دستاویزی فلم کے مندرجات کا جائزہ لے رہے ہیں اور اگر اس عمل کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ثابت ہوئی تو اُن کا ادارہ بھی تادیبی کارروائی کرے گا۔

’’اگر واقعی اس طرح کی چیز ہے، واقعی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو ہم بھی ان کے خلاف ایکشن لیں گے ہم مجاز ہیں کہ اس طرح کی نشریات پاکستان میں نا چلائیں جس کی وجہ سے تشدد ہو۔‘‘

عبدالجبار نے توقع ظاہر کی کہ متنازع دستاویزی فلم پر پیمرا کے باضابطہ موقف کا اعلان آئندہ ایک یا دو روز میں کر دیا جائے گا۔

کیبل ٹیلی ویژن آپریٹرز کی تنظیم کے اعلیٰ عہدے دار خالد آرائیں نے منگل کو لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مغربی نیوز چینلز پر پاکستان کی افواج اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کا الزام عائد کرتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ اگر یہ سلسلہ بند نا ہوا تو وہ اپنے طور پر ایسے تمام چینلز کی پاکستان میں نشریات بند کر دیں گے۔

’’ایسے کسی غیر ملکی چینلز کو نشر نہیں کیا جائے گا جو وطن عزیز کی کردار کشی، قومی تشخص کو تار تار کرنے کی عالمی سازش کا حصہ بن گئے ہیں۔‘‘

’سیکرٹ پاکستان‘ کے عنوان سے نشر کی گئی بی بی سی کی دستاویزی فلم میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے اس کے عزم پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

پاکستانی سیاسی و عسکری قیادت فوج اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان رابطوں کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر چکی ہے۔

XS
SM
MD
LG