رسائی کے لنکس

بھارتی پروگرام نشر کرنے پر مکمل پابندی لگ گئی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں تجزیہ کار پیمرا کے اس تازہ فیصلے کو پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشدگی کا رد عمل قرار دے رہے۔

پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے "پیمرا" نے ملک بھر میں مقامی ٹی وی چینلز اور ریڈیو پر بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

پیمرا کے چیئرمین ابصارعالم کی طرف سے سرکاری میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی کا نٖفاذ جمعہ کی سہ پہر سے کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ٹی وی چینل یا ریڈیو اسٹیشن اس کی خلاف وزری کا مرتکب پایا گیا تو اس کا لائنسںس فوری طور منسوخ ہو سکتا ہے۔

تاہم فوری طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ پابندی کس حد تک موثر ہے۔

قبل ازیں پیمرا کے قواعد و ضوابط کے تحت پاکستانی ٹی وی چینلز اپنی نشریات کے کل دورانیے کا چھ فیصد وقت بھارتی پروگراموں کے لیے مختص کر سکتے تھے تاہم پیمرا کے رواں ہفتے ہونے والے ایک اجلاس میں اس رعایت کو مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پیمرا کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں پاکستانی ٹی وی اور ریڈیو چینلز پر بھارتی پروگرام نشر کرنے کے اجازت دی گئی تھی تاہم بتایا گیا یہ ایک یکطرفہ رعایت تھی۔

پاکستان میں تجزیہ کار پیمرا کے اس تازہ فیصلے کو پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشدگی کا رد عمل قرار دے رہے۔

سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر مہدی حسن وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ آنے والوں دنوں میں اگر صورت حال میں بہتری آتی ہے تو حالات معمول پر آ سکتے ہیں۔

"یہ صورت حال پاکستان اور بھارت کے درمیان سخت لفظی جنگ کے نتیجہ کی وجہ سے پیدا ہوئی۔۔۔۔ بھارت میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں کو ملک چھوڑنے کا کہا جانے کا ردعمل ہے۔ لیکن میرے خیال میں یہ ایک عارضی بات ہے اور جیسے ہی آنے والے دنوں میں حالات بہتر ہوتے ہیں تو دونو طرف سے یہ پابندی اٹھا لی جائے گی۔"

بھارت کے وزارت خارجہ کے ترجمان ویکساس سوارپ نے ایک بیان میں اس پابندی کو ایک غیر مناسب قرار اقدام دیتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی طرف سے پاکستانی آرٹسٹوں پر کام کرنے کے حوالے سے سرکاری طور پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے تاہم انہیں صرف سیکورٹی وجوہات کی بنا پر (کام) کرنے سے روکا جا سکتا ہے ۔

پاکستان میں بھارتی فلموں اور ٹی وی پروگرام لوگوں میں کافی مقبول ہیں تاہم بعض لوگوں کی طرف سے ان پروگرام کے وقت کو محدود کرنے کے مطالبات بھی سامنے آتے رہے ہیں ۔

جب کہ حال ہی میں پاکستان میں سینما گھروں کے مالکان نے بھی یہ فیصلہ کیا کہ اُس وقت تک وہ بھارتی فلمیں نہیں دکھائیں گے جب تک کہ حالات معمول پر نہیں آ جاتے۔

پیمرا کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا جب حالیہ مہینوں میں جنوبی ایشیا کے دو ہمسایہ جوہری ملکوں کے پہلے سے تناؤ کا شکار تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں۔ جس کے اثرات نا صرف سفارتی سطح پر نظر آرہے ہیں بلکہ اس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے عوامی سطح پر رابطوں پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG