پینٹاگان نے منگل کے روز بتایا ہے کہ شام میں کی گئی ایک اتحادی فضائی کارروائی کے دوران داعش کے تین کلیدی رہنما ہلاک ہوئے، جن میں سے دو شدت پسندوں کا تعلق گذشتہ برس پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملوں سے تھا۔
پینٹاگان ترجمان، پیٹر کوک نے بتایا ہے کہ ''اِس فضائی کارروائی کے وقت تینوں شدت پسند مغربی اہداف کے خلاف سازش کی منصوبہ سازی میں مصروف تھے اور حملہ آوروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے مل بیٹھے تھے''۔
کوک کے مطابق، داعش کے یہ تین رہنما اُس وقت ہلاک ہوئے جب چار دسمبر کو رقہ میں فضائی کارروائی کی گئی، جو شام میں دولت اسلامیہ کا فی الواقع دارالحکومت ہے۔
کوک نے بتایا کہ گذشتہ سال پیرس میں ہونے والے حملوں میں ملوث یہ دو دہشت گرد، جن واقعات میں 130 افراد ہلاک ہوئے، کی شناخت صلاح گورمے اور سمیع جیدو کے طور پر کی گئی، جو داعش کے ہلاک شدہ بیرون ملک کارروائیوں کے سرغنے، ابو محمد العدنانی کے قریبی ساتھی بتائے جاتے ہیں۔
تیسرے شدت پسند، ولید ہامان کو ناکام حملے کا الزام ثابت ہونے پر بیلجئم میں سزا سنائی گئی تھی، اُس وقت جب وہ مفرور تھا۔
گذشتہ سال پیرس میں ہونے والے حملے کی داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ہے، جس میں خودکش حملہ آوروں اور مسلح افراد نے فرانس کے دارالحکومت میں مربوط حملہ کیا، جس میں محفل موسیقی کے کمرے پر کیا گیا حملہ بھی شامل ہے، جس واقعے میں 90 افراد ہلاک ہوئے تھے۔