رسائی کے لنکس

شام میں امریکی فورسز پر راکٹ حملے ایرانی حمایت یافتہ گروپ نے کیے: پینٹاگون


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے محکمۂ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ پیر کے روز شام میں امریکی فورسز پر راکٹوں کے حملے اس ملیشیا کی جانب سے کیے گئے تھے جسے ایرانی سرپرستی حاصل ہے۔

پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کربی نے منگل کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم اس مفروضے پر کام کر رہے ہیں کہ وہ راکٹ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں یا ملیشیا نے فائر کئے۔ لیکن یہ ہم واضح طور پر نہیں کہہ سکتے۔

پیر کے روز شام کے علاقے دیرالزور کے ایک فوجی اڈے پر لگ بھگ 34 راکٹ داغے گئے تھے۔

داعش کے خلاف نبرد آزما انٹر نیشنل ملٹری فورس کے ترجمان کرنل وائن ماروٹو نے منگل کے روز ٹوئٹر پر لکھا کہ 28 جون کو شام میں امریکی فورسز پر متعدد راکٹ داغے گئے لیکن کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔

انہوں نے وی او اے کو بتایا کہ وہاں موجود امریکی فوجیوں نے توپوں کے گولوں سے جوابی کارروائی کی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ امریکی فوجیوں نے ڈرون سے ایک میزائل بھی داغا جس سے ایک حملہ آور زخمی ہوا۔

کربی نے کہا کہ راکٹوں سے دو عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ جب کہ مکمل نقصان کا ابھی اندازہ لگایا جا رہا ہے۔

امریکی گاڑیوں کا ایک قافلہ شام کے قصبے خربی امرو کے قریب سے گزر رہا ہے۔ رائیٹرز
امریکی گاڑیوں کا ایک قافلہ شام کے قصبے خربی امرو کے قریب سے گزر رہا ہے۔ رائیٹرز

امریکی فوج کے اس بیان کے کئی گھنٹوں بعد تک کہ اس نے شام اور عراق کی سرحد کے قریب ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے زیراستعمال تین اہداف کو نشانہ بنایا ہے، راکٹوں اور توپ خانے کے گولوں کا تبادلہ ہوتا رہا۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے پیر کے روز اوول آفس میں کہا تھا کہ میں نے گزشتہ رات عراق میں امریکی عملے پر حالیہ حملے کے ذمہ دار ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا گروپس کے ٹھکانوں کے خلاف فضائی کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ القدمی نے اپنی سرزمین پر امریکی فضائی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے اپنی قومی خودمختاری اور بین الاقوامی کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ عراق کی فوج نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کا میدان نہیں بنایا جانا چاہیے۔

اتوار کی فضائی کارروائی صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے ایرانی حمایت یافتہ گروپس کے خلاف دوسری کارروائی تھی۔

امریکہ نے شام میں ان عمارتوں کو ہدف بنایا جن کے متعلق پینٹاگون کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق ایران کی حمایت یافتہ اس ملیشیا سے تھا جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر حملے کے ذمہ دار تھے۔

XS
SM
MD
LG