پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے سکیورٹی اہلکاروں کو بازیاب کروا کر قانون نافذ کرنے والے ادارے کی عمارت کا قبضہ بحال کرا لیا گیا ہے۔
پشاور پولیس کے سربراہ لیاقت علی خان نے وائس آف امریکہ کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ زیر حراست چار دہشت گردوں کو تفتیش کے لیے ایک کمپاؤنڈ سے دوسری جگہ منتقل کیا جارہا تھا جب انھوں نے اپنی حفاظت پر معمور سکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر انھیں یرغمال بنا لیا اور عمارت سے فرار ہونے کی کوشش کی۔
تاہم لیاقت علی خان کے مطابق عمارت میں موجود دیگر سکیورٹی اہلکار چوکنا ہوگئے اور انھوں نے دہشت گردوں کا مقابلہ جاری رکھا۔ راہ فرار نہ مل سکنے پر ملزمان نے ہتھیار ڈال دیے۔ انھوں نے بتایا کہ یرغمال سکیورٹی اہلکار باحفاظت بازیاب کرا لیے گئے ہیں اور ملزمان کو دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
قبل ازیں پاکستانی فوج کے ترجمان میجرجنرل اطہر عباس نے سرکاری ٹی وی کو بتایا تھا کہ پشاور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ایک عمارت میں تحقیقات کے لیے رکھے گئے دہشت گردوں نے ہفتے کی صبح حفاظت پر معمور اہلکاروں پر قابو پانے کے بعد عمارت پرقبضہ کر لیا ہے ۔
صوبائی حکام کے مطابق جس علاقے میں شدت پسندوں نے سرکاری عمارت کو اپنے قبضے میں لے رکھا تھا اُس کے قریب ہی امریکی قونصل خانے کی عمارت بھی واقع ہے ۔ دہشت گردوں کی کارروائی کے بعد خیبر روڈ کا پورا علاقہ ٹریفک کردیا گیا جب کہ علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی۔