رسائی کے لنکس

پشاور میں امریکی قونصل خانےپریکے بعد دیگرے تین بم دھماکے


پشاور میں امریکی قونصل خانےپریکے بعد دیگرے تین بم دھماکے
پشاور میں امریکی قونصل خانےپریکے بعد دیگرے تین بم دھماکے

پشاور چھاؤنی کےعلاقے میںقائم امریکی قونصل خانے پر پیرکی دوپہر ہونے والے یکے بعد دیگرے تین طاقتور بم دھماکو ں سے شہر لرز اٹھا ۔

امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں قونصل خانے پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس میں قونصل خانے کے دو پاکستانی محافظ ہلاک اور کئی دوسرے شدید زخمی ہوئےہیں۔ بیان کے مطابق اس منظم حملے میں بارود سے بھری خودکش حملہ آور گاڑی استعمال کی گئی اور دہشت گردوں نے دستی بموں اور آتشیں اسلحہ استعمال کرتے ہوئے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

بیان کے مطابق پشاور اور لوئر دیر میں پیر کو ہونے والے حملے ’’دہشت گردوں کی اس مایوسی کے عکاس ہیں جو انھیں پاکستان بھر کے عوام کی طرف سے مسترد کیے جانے کے باعث ان پر طاری ہے‘‘۔

سفارتخانے کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے ’’امریکی قونصل خانے کے اہلکار فاٹا اور صوبہ سرحد میں حکومت پاکستان کی سلامتی اور ترقیات ایجنڈے کے لیے امریکی اعانت کے اگلے محاذ پر ہیں۔‘‘

سینیئر صوبائی وزیر بشیر بلور نے جائے وقوعہ پر موجود صحافیوں کو بتایا کہ حملے میں دو گاڑیاں استعمال کی گئیں لیکن عسکریت پسند قونصل خانےکی عمارت کے اندر داخل نہیں ہوسکے۔دھماکوں میں انھوں نے ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کم ازکم چھ حملہ آوروں کی لاشوں کے علاوہ بڑی مقدار میں دھماکا خیز مواد بھی جائے وقوع پر موجود ہے جسے ناکارہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دھماکوں کے بعد جائے وقوع سے دھوئیں کے گہرے بادل اُٹھتے ہوئے دکھائی دیے۔ پشاور سے ملنے والی اطلاعات کی ٹیلی مواصلات بالخصوص موبائل فون کے نظام میں بھی عارضی طور پر خلل پڑا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سکیورٹی اور اقتصادی شعبوں میں وسعت دینے کی کوششوں کے سلسلے میں امریکہ نے حال ہی میں پشاور میں اپنے قونصل خانےکادرجہ بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG