رسائی کے لنکس

پشاور: فائرنگ سے وکیل ہلاک، وکلا کا ہڑتال کا اعلان


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

پولیس کا کہنا ہے کہ جرار حسین کا تعلق شیعہ مسلک سے تھا اور بظاہر یہ فرقہ واریت کی واردات معلوم ہوتی ہے۔

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں جمعہ کو نا معلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ایک وکیل کو ہلاک کر دیا جس کے بعد صوبے میں وکلاء برادری نے احتجاجاً ہڑتال کرنے کا اعلان کیا۔

پولیس کے مطابق پشاور کے علاقے گلبہار میں وکیل جرار حسین جمعہ کی صبح اپنے گھر سے بچوں کو اسکول چھوڑنے جا رہے تھے جب موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

فائرنگ سے وکیل جرار حسین موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ گاڑی میں موجود بچے محفوظ رہے

پولیس کا کہنا ہے کہ جرار حسین کا تعلق شیعہ مسلک سے تھا اور بظاہر یہ فرقہ واریت کی واردات معلوم ہوتی ہے۔

پاکستان کا یہ صوبہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں پشاور سمیت دیگر علاقوں میں خودکش بم دھماکوں اور شدت پسندوں کے حملوں میں اہم سیاسی و سرکاری شخصیات سمیت سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ ایک مہینے کے دوران پشاور میں فرقے کی بنیاد پر ہدف بنا کر قتل کی یہ تیسری واردات ہے۔ اس سے قبل شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے دو ڈاکٹروں کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کیا جا چکا ہے۔

اُدھر قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی کے مرکزی قصبے کلایہ میں نماز جمعہ کے بعد ایک بازار میں ہونے والے بم دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک اور بیس سے زائد زخمی ہو گئے جنھیں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
XS
SM
MD
LG