رسائی کے لنکس

11 چینی ماہی گیر فلپائن کی حراست میں


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

حکام کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کے قبضے سے سینکڑوں سمندری کچھوے ملے ہیں جن کی کچھ اقسام کو فلپائن کے حیواناتی تحفظ کے قانون کے تحت پکڑنا غیر قانونی ہے۔

فلپائن میں حکام نے 11 چینی ماہی گیروں کو حراست میں لیا ہے جس پر چین نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

اس واقع سے چین اور فلپائن کے تعلقات خراب ہونے کا خدشہ ہے جو کہ پہلے ہی جنوبی بحیرہ چین میں حدود کے تنازع کی وجہ سے کشیدگی کا شکار ہیں۔

فلپائن کے میری ٹائم کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چینی کشتی کے عملے کو منگل کو سپارٹلی جزائر پر ہاف مون شوئل نامی علاقے کے قریب سے حراست میں لیا گیا تھا۔

حراست میں لیے گئے افراد کے قبضے سے سینکڑوں سمندری کچھوے ملے ہیں جن کی کچھ اقسام کو فلپائن کے حیواناتی تحفظ کے قانون کے تحت پکڑنا غیر قانونی ہے۔

فلپائن کے حکام کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد کو قریبی جزیرے پر لایا جائے گا جہاں ان پر ممکنہ طور پر غیر قانونی طور پر شکار کرنے کا مقدمہ درج کیا جاے گا۔

چین کی وزارت خارجہ نے فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ ماہی گیروں کو "فوری طور پر" رہا کرے اور ان کے بقول فلپائن اس "اشتعال انگیز" کارروائی کی وضاحت کرے۔

اس سے قبل چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا کہ جنوبی بحیرہ چین میں ایک کشتی کو مسلح افراد کی طرف سے روکنے کے بعد سے اس پر سوار چینی ماہی گیر لاپتا ہیں۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارہ ژنہوا کے مطابق مسلح افراد منگل کو طلوع آفتاب سے قبل سپریٹلے جزیرے کے قریب زبردستی کشتی میں داخل ہو گئے۔

مسلح افراد کی شناخت کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئی تاہم ژنہوا کا کہنا تھا کہ انہیں تلاش کرنے کے لیے تحقیقات شروع ہو چکی ہیں۔

جنوبی بحیرہ چین میں ماہی گیر اور دیگر چھوٹی کشتیاں کبھی کبھار متنازع علاقے میں داخل ہو جاتی ہیں۔

اس متنازع علاقے پر چین کے علاوہ ویت نام، فلپائن، تائیوان، ملائیشیا اور برونائی بھی دعویٰ کرتے ہیں۔
XS
SM
MD
LG