رسائی کے لنکس

ایئر انڈیا کا طیارہ لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار، کم ازکم 18 افراد ہلاک


طیارہ رن وے سے پھسل کر دو ٹکڑے ہوگیا۔ 7 اگست 2020
طیارہ رن وے سے پھسل کر دو ٹکڑے ہوگیا۔ 7 اگست 2020

بھارتی ریاست کیرالا میں ایئر انڈیا کا ایک طیارہ شدید بارش کے دوران لینڈنگ کرتے وقت رن وے پر پھسل کر دو ٹکڑے ہو گیا، جس کے نتیجے میں کم سے کم 18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق سرکاری حکام نے 18 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جب کہ 16 مسافر شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں طیارے کا پائلٹ کیپٹن دیپک سیٹھ ،کو پائلٹ اکھیلیش کمار اور چار بچے بھی شامل ہیں۔

حادثے کے وقت ایئر پورٹ پر تیز بارش ہو رہی تھی، طیارے کے پائلٹس نے طیارے کو دو مرتبہ رن وے پر اتارنے کی کوشش کی، مگر بارش اور پھسلن کی وجہ سے جہاز ایک زبردست دھچکے سے رن وے سے اتر گیا۔ حادثے سے جہاز کا سامنے کا حصہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔

اخبار 'ہندوستان ٹائمز' کے مطابق سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن ختم ہو چکا ہے۔ حادثے کے تمام زخمی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں جن میں جہاز میں بہت دیر تک پھنسا رہنے والا آخری زخمی بھی شامل ہے۔

انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں سے کئی کی حالت اچھی نہیں، اور ممکنہ طور پر ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

ایئر انڈیا نے ہنگامی طور پر شارجہ اور دبئی میں ہیلپ سینٹرز قائم کیے ہیں تاکہ مسافروں کے لواحقین کو فوری معلومات فراہم کی جائیں۔

ایئر انڈیا کا بوئنگ 737 طیارہ کرونا وائرس کی وجہ سے دبئی میں پھنسے ہوئے 190 بھارتی باشندوں اور عملے کے ارکان کو کالی کٹ ایئر پورٹ لے جا رہا تھا کہ بارش کے باعث حادثے کا شکار ہو گیا۔ شہری ہوابازی کے عہدے داروں نے بتایا ہے کہ مسافروں میں 10 بچے بھی شامل تھے۔

بھارتی سول ایوی ایشن کے وزیر ہردیپ ایس پوری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‘‘بارش کی وجہ سے طیارہ رن وے سے پھسل گیا’’۔ حادثے کے نتیجے میں طیارے کے دو ٹکڑے ہو گئے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کیرالا کے کالی کٹ ایئر پورٹ کا رن وے ایک پہاڑی علاقے میں ہے اور رن وے کے دونوں اطراف میں سو فٹ سے زیادہ کی گہری کھائیاں ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ طیارہ جس ڈھلوان میں گرا ہے، اس کی گہرائی تقریباً 35 فٹ ہے۔

دبئی سے تعلق رکھنے والے ایوی ایشن کنسلٹنٹ مارک مارٹن کا کہنا ہے کہ اگرچہ فی الحال حادثے کی وجہ کا تعین کرنا مشکل ہے مگر مون سون کی بارشیں اس حادثے کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہیں۔

حکام کے مطابق ایئر انڈیا ایکسپریس فلائٹ بھارتی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کی وجہ سے پھنسے بھارتیوں کو واپس لانے کے پروگرام کا حصہ تھی۔

حکام کے مطابق تمام مسافر خلیجی ملکوں سے واپس آ رہے تھے۔ بھارت میں کرونا وائرس کی وبا کی شدت کی وجہ سے کمرشل مسافر بردار طیاروں کی فلائٹس بند ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ انہیں کالی کٹ میں طیارے کے حادثے پر بہت دکھ ہوا ہے۔ اور ان کی دلی ہمدریاں ان لوگوں کے ساتھ ہیں جن کے پیارے اس حادثے میں اپنی جانیں کھو بیٹھے۔۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

XS
SM
MD
LG