وزیر اعظم نواز شریف نے قومی احتساب بیورو کے حکام کی جانب سے بلاتصدیق سرکاری افسران کے گھروں پر چھاپے مارنے اور انہیں ڈرانے دھمکانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
منگل کو بہاولپور میں بلدیاتی انتخابات میں نو منتخب امیدواروں سے خطاب کے دوران، وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ’’نیب حکام کا سرکاری افسران کو ڈرانا اور انہیں بلاوجہ تنگ کرنا کسی طور قابل قبول نہیں۔ نیب اپنے کام ذمے داری سے ادا کرے، جبکہ چیئرمین نیب ایسی شکایات کا سخت نوٹس لیں‘‘۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج سے 20 سال قبل جو ممالک ہم سے پیچھے تھے آج آگے نکل گئے، جبکہ ہم ترقی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ گئے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’ووٹ عوام دیتے ہیں اور حکومت کوئی اور توڑ دیتا ہے۔ اب یہ سلسلہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوجانا چاہیے۔ عوام کی امنگوں کے مطابق اگر کوئی حکومت کام کر رہی ہے تو اسے کام کرنے دینا چاہئے۔ اگر بغیر کسی رکاوٹ کے حکومت کو خدمت کا موقع دیا جاتا تو اب تک ملک کی تقدیر بدل گئی ہوتی‘‘۔
سابق صدر آصف علی زرداری کا جواب
وزیر اعظم کے اس بیان کے کچھ ہی گھنٹوں بعد مقامی میڈیا میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا جواب سامنے آگیا۔ انہوں نے براہ راست وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے گلا کیا کہ ’میاں صاحب! نیب کے علاوہ آپ کی ایف آئی اے بھی وہی کام کر رہی ہے۔ آپ کا وزیر کہہ چکا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے کوئی چوری یا کرپشن نہیں کیا پھر بھی انہیں مہینوں سے تنگ کیا جا رہا ہے۔‘