رسائی کے لنکس

تیل کی قیمتوں میں کمی کے حکومتی اعلان پر '17 نمبری' کے تبصرے کیوں؟


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکومتِ پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کر دی ہے لیکن اس کمی سے متعلق سوشل میڈیا پر بعض حلقے حکومتی فیصلے کو سیاسی چال کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے۔

حکومت نے پیٹرول ساڑھے 18 روپے، ڈیزل 40 روپے 54 پیسے اور مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 33 روپے 81 پیسے کمی کی ہے۔ اس کمی کے بعد اب پیٹرول 230 روپے 24 پیسے، اور ڈیزل 236 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا جمعرات کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے لہذا حکومت کو بھی قیمتوں کو کم کرنے کا موقع ملا ہے۔

وزیرِ اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے دل پر پتھر رکھ کر تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا لیکن اب جا کر تیل کی قیمتوں میں کمی کا ایک ایک پیسا عوام تک پہنچانے کی سعادت ملی ہے۔

واضح رہے کہ شہباز شریف حکومت نے حالیہ مہینوں میں تیل کی قیمتوں میں چار مرتبہ اضافہ کیا تھا جو لگ بھگ مجموعی طور پر فی لیٹر 96 روپے بنتا ہے۔

پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کے بعد حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن ) کی رہنما حنا پرویز بٹ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے خطاب کی چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ خیر کرے انشا اللہ مزید ریلیف دیں گے۔

تاہم سوشل میڈیا پر تیل کی قیمتوں میں کمی کو پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات سے جوڑا جا رہا ہے۔

بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ حکومت نے ضمنی انتخابات میں فائدہ اٹھانے کے لیے تیل کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔

تحریکِ انصاف کے رہنما شہباز گل کہتے ہیں کہ خام تیل 120 ڈالر فی بیرل پر پاکستان میں پیٹرول 150 روپے اور خام تیل 90 ڈالر فی بیرل ہونے پر پیٹرول 230 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔ فکر نہ کریں پبلک آپ کی '17 نمبری' کو خوب سمجھتی ہے۔

ثمینہ نامی ٹوئٹر صارف نے ایک میم شیئر کرتے ہوئے اس پر تبصرہ کیا کہ قوم اب آپ کے حربوں سے خوب واقف ہے۔

عمر فاروق نامی ٹوئٹر صارف کہتے ہیں "100 روپے پیٹرول پر بڑھا کر 18 روپے کم کر دیے تاکہ 17 جولائی کا الیکشن جیت سکیں۔ لیکن جیت پھر بھی عمران خان کی ہو گی۔"

اسی طرح اشعر باجوہ کہتے ہیں آپ پی ٹی آئی حکومت کے مقابلے میں اب بھی پیٹرول پر 56 فی صد اور ڈیزل پر 64 فی صد اضافی قیمت ادا کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG