پولینڈ کے ایک شہر ڈینسک کے میئر چاقو کے وار سے ہلاک ہو گئے۔
ترپن سالہ میئر کی اتوار کو پانچ گھنٹے تک سرجری کی گئی لیکن ان کی جان نہ بچائی جا سکی۔
ڈینسک کے میئر پاول ادما وچ چاقو کے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ پولینڈ کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ ان پر اتوار کے روز حملہ کیا گیا۔
پولینڈ کی پی اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق، پیر کے روز، ڈینسک یونیورسٹی اسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود، وہ انہیں بچانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔
ادما وچ، اتوار کی شام ایک امدادی تقریب میں سٹیج پر تقریر کر رہے تھے جب ان پر چاقو سے حملہ کر دیا گیا۔
27 سالہ حملہ آور نے سٹیج پر سے ہی دعویٰ کیا کہ سابق سی وک پلیٹ پارٹی نے انہیں ناجائز طور پر جیل میں بھیج دیا تھا، اس لئے اس نے میئر کو قتل کیا ہے۔ ادماوچ کی وابستگی پہلے اسی سیاسی جماعت سے تھی۔
اکثر شہریوں کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ سیاسی بیان بازی ہے، خاص طور پر دائیں بازو کی لا اینڈ جسٹس پارٹی کی بیان بازی۔
حکومت نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آور ایک عادی جرائم پیشہ تھا اور وہ بہت سی مسلح بینک ڈکیتیوں میں ملوث رہا ہے۔
ڈینسک کے 53 سالہ ادما وچ لبرل نظریات کے حامی تھے اور دائیں بازو کے سخت گیر خیالات رکھنے والی حزب اختلاف کی جماعت کےبڑے ناقد تھے۔ وہ گزشتہ 20 سال سے شہر کے میئر چلے آ رہے تھے۔