رسائی کے لنکس

خاتون کو دھمکانے کے الزام میں سینیٹر حمد اللہ کے خلاف مقدمہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

گزشتہ ہفتے نجی ٹی وی چینل "نیوز ون" کے ایک پروگرام کی ریکارڈنگ کے دوران اس میں شریک خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن ماروی سرمد اور سینیٹر حافظ حمداللہ کے درمیان تلخ اور نازیبا جملوں کا تبادلہ ہوا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس نے ملک کی ایک سیاسی و مذہبی جماعت جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے رہنما اور سینیٹر حمداللہ کے خلاف ایک خاتون کو دھمکیاں دینے اور نازیبا زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے نجی ٹی وی چینل "نیوز ون" کے ایک پروگرام کی ریکارڈنگ کے دوران اس میں شریک خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن ماروی سرمد اور سینیٹر حافظ حمداللہ کے درمیان تلخ اور نازیبا جملوں کا تبادلہ ہوا۔

بعد ازاں ماروی سرمد نے کوہسار پولیس اسٹیشن میں حمد اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع کروائی تھی۔ ماروی سرمد نے اپنی د رخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ پروگرام کی ریکارڈنگ کے دوران ان کے خلاف حمداللہ نے نازیبا زبان استعال کی اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

کوہسار پولیس اسٹیشن کے ایک انسپکٹر افتخار احمد نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ گزشتہ روز درج کیا گیا اور اس معاملے کی تفتش شروع کر دی گئی ہے۔

تاحال حافظ حمداللہ کی طرف سے اس بارے میں کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے

نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن کی سابق سربراہ خاور ممتاز نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ اگر یہ ثابت ہو تا ہے کہ ملزم قصور وار ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا ضرور ملنی چاہیے۔

گزشتہ جمعہ کونجی ٹی وی چینل پر پروگرا م کے متنازع حصے نشر کرنے پر ناصرف اس معاملے کی سماجی اور سیاسی حلقوں نے مذمت کی بلکہ اس طرح کے پروگرام نشر کرنے پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا۔

خاور ممتاز کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات سےمعاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی بھی عکاسی ہوتی ہے اور ان کے بقول ہمیں برداشت اور ایک دوسرے کے موقف کو کھلے دل سے سننے کی عادت اپنانی ہو گی۔

جبکہ کئی مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹی وی چنیلز کو اس طرح کے متنازع پروگرام نشر کرنے سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔

XS
SM
MD
LG