رسائی کے لنکس

صدر عارف علوی نے آرمی چیف کی تقرری کی سمری پر دستخط کر دیے


صدرِ مملکت عارف علوی نے نئے آرمی چیف کی تقرری کے لیے وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے بھجوائی گئی سمری پر دستخط کر دیے ہیں۔

وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے فوج کے سینئر ترین لیفٹننٹ جنرل عاصم کی بطور آرمی چیف اور لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی بطور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تعیناتی کی سمری جمعرات کو ایوان صدر بھجوائی گئی تھی۔

صدرِ مملکت عارف علوی نے لاہور میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد ایوانِ صدر پہنچنے پر سمری پر دستخط کر دیے جس کے بعد آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر اب کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی صدر اور وزیرِ اعظم سے ملاقاتیں

صدرِ پاکستان عارف علوی کی جانب سے وزیرِ اعظم کی جانب سے بھجوائی گئی سمری پر دستخطوں کے بعد پاکستان کے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے صدرِ مملکت عارف علوی اور وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقاتیں کی ہیں۔

صدر علوی کی عمران خان سے ملاقات

صدرِ مملکت اس معاملے پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے مشاورت کے لیے خصوصی طور پر لاہور پہنچے تھے۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے صدرِ مملکت سے درخواست کی تھی کہ آرمی چیف کی سمری موصول ہونے کے بعد وہ اُن سے مشورہ کر لیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر کرنے پر زور دیتے رہے ہیں۔ عمران خان یہ کہتے رہے ہیں کہ نواز شریف اور آصف زرداری اپنی مرضی کا آرمی چیف لا کر اپنے ذاتی مقاصد پورے کرنا چاہتے ہیں۔

البتہ اپنے حالیہ بیانات میں عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔

عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی میں کارکنوں کو جمع ہونے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ راولپنڈی پہنچ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

ایوانِ صدر آج شام کو ایک آفیشل ہینڈ آؤٹ جاری کرے گا: فواد چوہدری

اس سے قبل تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر عمران خان سے مشاورت کی روشنی میں صدرِ مملکت آج شام ساڑھے چھ سے سات بجے کے درمیان ایک آفیشل ہینڈ آؤٹ جاری کریں گے۔

صدرِ مملکت کی عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صدر عارف علوی نے عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ تمام معاملات آئین اور قانون کے مطابق طے ہوں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صدر علوی اور عمران خان کی اس آئینی تقرری کے معاملے پر 45 منٹ تک مشاورت ہوئی۔

صحافیوں نے فواد چوہدری سے استفسار کیا کہ کیا پی ٹی آئی کو نئے آرمی چیف کی نامزدگی پر کوئی اعتراض ہے؟ اس پر فواد چوہدری نے جواب دینے سے گریز کیا۔

عمران خان کا چوہدری پرویز الہیٰ سے ٹیلی فونک رابطہ

وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے نئے آرمی چیف کے اعلان کے بعد سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

وزیرِ اعلٰی پنجاب کے دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی نے عمران خان سے اُن کی خیریت دریافت کی جب کہ موجودہ سیاسی صورتِ حال پر بھی مشاورت کی گئی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم سے ملاقات

پاکستان کی ٰخفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم نے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی نے قومی سلامتی کے اُمور اور دیگر معاملات پر وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی۔

ڈی جی آئی ایس آئی نے ایسے وقت میں وزیرِ اعظم سے ملاقات کی ہے جب ملک میں نئے آرمی چیف کے نام کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف نے 26 نومبر کو راولپنڈی میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔

وزیرِ اعظم نے میرٹ اور سنیارٹی کے تحت آرمی چیف کی نامزدگی کی: اسحاق ڈار

پاکستان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے آرمی چیف کی نامزدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سنیارٹی کے ساتھ ساتھ میرٹ پر نئے آرمی چیف کی نامزدگی کی۔

اپنی ٹوئٹ میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر کے بطور آرمی چیف اور لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کے بطور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نامزدگی قابلِ تعریف ہے۔

پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی پیڈ بنانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں: جی ایچ کیو کا پی ٹی آئی کو خط

پاکستانی فوج کے ہیڈ کوارٹرز جی ایچ کیو نے پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی پیڈ بنانے کے معاملے پر کہا ہے کہ فوج کو پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی پیڈ بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

جی ایچ کیو کی جانب سے تحریکِ انصاف کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل اور اسلام آباد انتظامیہ کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کی پریڈ گراؤنڈ وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) اور وفاقی حکومت کے زیرِ انتظام ہے۔ لہذٰا اس حوالے سے اجازت کا اختیار انہی کے پاس ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے راولپنڈی میں احتجاجی پروگرام کے لیے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو اسلام آباد سے گزرنے اور پریڈ گراؤنڈ میں لینڈنگ کی اجازت طلب کی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG