پاکستان کے انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش ہے: امریکہ
امریکہ نے پاکستان میں عام انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بندش کی مذمت کی ہے۔
ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش ہے۔ انتخابی عمل میں مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔
میتھیو ملر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ بھی پاکستان میں انتخابی عمل سے متعلق عالمی اداروں اور مبصرین کے خدشات کی تائید کرتا ہے۔ انتخابی عمل کے دوران اظہارِ رائے کی آزادی، پُر امن اجتماع میں رکاوٹوں، تشدد اور موبائل فون سروسز کی بندش جیسے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان میں آٹھ فروری کو انتخابات کے نتائج میں تاخیر پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پولنگ ڈے پر ملک بھر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی بند کر دی گئی تھیں۔
پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی جماعت بن کر اُبھری ہے: اسد قیصر
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی وفاق، پنجاب، خیبرپختونخوا میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی تقریر پر ردِعمل دیتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ نتائج سب کے سامنے ہیں کہ کس کو برتری حاصل ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اُمیدوار پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں۔
'نہیں سمجھتا کہ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) کے ساتھ جائے گی'
پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ نواز شریف کو وزیرِ اعظم بننے کی جلدی ہے، ان کے پاس مطلوبہ اکثریت نہیں ہے۔
نجی نیوز چینل 'جیو' سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو چاہیے تھا کہ خود کو وزیرِ اعظم سمجھنے سے پہلے دیگر جماعتوں سے بات کرتے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آزاد اُمیدواروں کے پاس 72 گھنٹوں کا وقت ہے کہ وہ کس جماعت میں شامل ہوتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری بھی وزارتِ عظمی کے اُمیدوار ہیں۔
کامیاب ہونے والے بعض آزاد امیدوار رابطے میں ہیں: اسحاق ڈار