رسائی کے لنکس

فحش فلموں کی اداکارہ کا صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ


اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز کی فائل فوٹو
اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز کی فائل فوٹو

ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن نے کہا ہے کہ انہوں نے اسٹورمی ڈینئلز کو معاہدے کے عوض اپنی جیب سے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔

امریکہ میں فحش فلموں کی ایک اداکارہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے جس میں انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ اس معاہدے کو کالعدم قرار دے جس میں انہیں ٹرمپ کے ساتھ اپنے تعلق کو ظاہر نہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔

اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز نے یہ مقدمہ لاس اینجلس کی کاؤنٹی سپیریئر کورٹ میں منگل کو دائر کیا ہے جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ 2016ء کے صدارتی انتخابات سے عین قبل صدر ٹرمپ کے وکیل نے ان سے ایک معاہدے پر دستخط کرائے تھے جس میں انہیں پابند کیا گیا تھاکہ وہ صدر کے ساتھ اپنے جنسی تعلقات کے بارے میں کوئی بات نہیں کریں گی۔

اسٹورمی ڈینئلز نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ اپنے تعلقات کی تفصیل منظرِ عام پر لانا چاہتی ہیں لہذا مذکورہ معاہدہ کالعدم قرار دیا جائے۔

اداکارہ نے عدالت میں اپنی درخواست میں کہا ہے کہ چوں کہ مذکورہ معاہدے پر صدر ٹرمپ نے خود دستخط نہیں کیے تھے لہذا اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اور اس کے توڑنے پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی نہیں کی جاسکتی۔

اسٹورمی ڈینئلز اور ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن کے درمیان تعلقات صیغۂ راز میں رکھنے اور تفصیلات افشا نہ کرنے کا معاہدہ صدارتی انتخاب سے چند روز قبل 28 اکتوبر 2016ء کو طے پایا تھا۔

اسٹورمی ڈینئلز کا اصل نام اسٹیفنی کلیفرڈ ہے اور انہوں نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کے تعلقات کا آغاز 2006ء میں ہوا تھا جو 2007ء تک جاری رہے۔

اداکارہ کے دعوے کے مطابق اس دوران وہ اور ڈونلڈ ٹرمپ نیواڈا کے تفریحی مقام لیک ٹاہو اور کیلی فورنیا کے بیورلی ہلز میں ملتے رہے۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی موجودہ اہلیہ میلانیا ٹرمپ سے 2005ء میں شادی کی تھی۔

ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن نے کہا ہے کہ انہوں نے اسٹورمی ڈینئلز کو معاہدے کے عوض اپنی جیب سے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔

وکیل نے کہا ہے کہ رقم کی اس ادائیگی کا ٹرمپ کے کاروباری اداروں اور ان کی انتخابی مہم سے کوئی تعلق نہیں تھا اور نہ ہی کسی نے انہیں یہ پیسے بعد میں لوٹائے تھے۔

امریکی اداکارہ نے اپنے مقدمے میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ٹرمپ اور ان کے وکیل انہیں خاموش رکھنے اور سچ بیان نہ کرنے کی سر توڑ کوشش کرتے رہے تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابات میں کامیابی یقینی بنائی جاسکے۔

وائٹ ہاؤس نے تاحال اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG