رسائی کے لنکس

نیویارک جیل سے دو قیدیوں کے فرار کا غیر معمولی واقعہ


قیدی جیل کے اس راستے سے فرار ہوئے
قیدی جیل کے اس راستے سے فرار ہوئے

سویٹ نائب شیرف کے قتل میں عمر قید کی سزابھگت رہا تھا جبکہ میٹ کو قتل، اغوا اور ڈکیتی کے جرم میں 25 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

امریکہ کی نیویارک ریاست کے حکام نے سب سے زیادہ سکیورٹی والی جیل سے فرار ہونے والے دو قیدیوں کی تلاش کا عمل شروع کر رکھا ہے۔ یہ اس جیل کی تاریخ میں قیدیوں کے فرار کا پہلا واقعہ ہے۔

نیویارک کی ریاست کی پولیس نے فرار ہونے والے دو قیدیوں 48 سالہ رچڑڈ میٹ اور 34 سالہ ڈیوڈ سویٹ کی تصاویر فیس بک پر ایک پیغام کے ساتھ جاری کرتے ہوئے عوام کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی ہے۔

پیغام میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ "دونوں (فرار ہونے والے قیدیوں ) کو عوام کے لیے خطرناک خیال کیا جاتا ہے۔ اگر ان کی نشان دہی ہوتی ہے ان کے پاس نہ جائیں"۔

سویٹ نائب شیرف کے قتل میں عمر قید کی سزابھگت رہا تھا جبکہ میٹ کو قتل، اغوا اور ڈکیتی کے جرم میں 25 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

نیویارک کے گورنر اینڈریو کیومو نے ڈینی مورا کی جیل میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ قیدی متصل کمروں میں شگاف ڈال کر جمعہ کی رات ان میں سے رینگتے ہوئے فرار ہوئے۔

حکام نے کہا کہ دونوں قیدی محافظوں کو بیوقوف بنانے کے لیے اپنا لباس بستروں پر چھوڑ گئے تاکہ ایسا نظر آئے کہ وہ سو رہے ہیں۔ یہ محافظ قیدیوں کو ہر دو گھنٹے کے بعد چیک کرتے تھے۔

کیومو نے کہا کہ قیدیوں نے تنگ راستے کو پار کیا اور انہوں نے دھاتی دیواروں اور بھاپ کے پائپ میں سوراخ کرنے کے لیے برقی آلات کا استعمال کیا جس کے بعد وہ اندرونی سرنگوں میں پہنچ گئے۔ اس کے بعد وہ گلی میں بند ایک مین ہول کے ذریعے کھلی فضا میں چلے گئے۔

گورنر نے کہا کہ "اس ادارے (جیل) کے سب سے زیادہ سکیورٹی والے حصے سے 1865ء سے اب تک یہ فرار کا پہلا واقعہ ہے۔ اس لحاظ سے یہ ایک غیر معمولی عمل تھا"۔

انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پر اس راستے کی تصاویر جاری کی ہیں جس کے ذریعے یہ دو قیدی فرار ہوئے۔

فرار ہونے والے قیدیوں کو پکڑنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے دو سو سے زائد اہلکار مصروف عمل ہیں۔

XS
SM
MD
LG