رسائی کے لنکس

قومی کرکٹرز کے لیے انعامات کی برسات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

چیمپئنز کے چیمپئنز کو اب ملیں گے ڈھیر سارے روپے۔ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف بھارت کو فائنل میں ہرانے اور پاکستان کو کھیل کے میدان میں بڑی خوشی دینے پر کھلاڑیوں کو ایک، ایک کروڑ روپے بطور انعام دیں گے جس کے لیے پاکستان کی وفاقی حکومت نے چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ٹیم کیلئے انعامی رقم کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

انعامی رقم دینے کے لیے خصوصی تقریب کا اہتمام پانچ جولائی کو وزیر اعظم ہاؤسمیں کیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 16 کھلاڑیوں کو ایک، ایک کروڑ روپے انعام دیا جائےگا جب کہ ٹیم مینجمنٹ کے آٹھ ارکان ہیڈ کوچ مکی آرتھر، گرانٹ لوڈن، اسٹیورکسن، گرانٹ فلاور اور اظہر محمود کو پچاس، پچاس لاکھ روپے اور دیگر آٹھ افراد کو پچیس، پچیس لاکھ روپے ملیں گے۔

پنجاب کی صوبائی حکومت کی جانب سے بھی قومی ہیروز کو انعامات دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی گرین شرٹس کے لیے تو انعامات کا اعلان کیا ہی گیا تھا لیکن اس کے ساتھ نجی اداروں کی جانب سے بھی کھلاڑیوں کے لیے نقد انعامات اور پلاٹ بطور انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے بھی کپتان سرفراز احمد کو قومی ٹیم کے ہمراہ وزیراعلیٰ ہاؤس مدعو کر لیا ہے جس پر سرفراز نے کہا کہ وہ عیدالفطر کے بعد ان کے مہمان ہوں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان رضا نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی بھی جلد کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے نقد رقم دینے کے ساتھ تعریفی اسناد دینے کی تقریب کا بھی اہتمام کرے گا۔

چیمپئنز ٹرافی کے فاتح قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو پاکستان کے نجی ٹیلی ویژن "جیو ٹی وی" کے ایک خصوصی گیم شو کے دوران دیوان موٹرز اور جے ایس بینک کی جانب سے بی ایم ڈبلیو گاڑی سے نوازا گیا جب کہ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ نے ان کے لیے 250 گز کے پلاٹ کا اعلان کیا۔

علاوہ ازیں نجی ٹی وی چینل "بول" میں بھی سرفراز کو مدعو کیا گیا۔ ایک اور نجی ٹیلی ویژن سماء کو دئیے گئے انٹرویو میں کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی فتح سے ملکی کرکٹ کو بہت فروغ حاصل ہوگا، "یہ جیت پاکستان کی کرکٹ کو بہت آگے لے کر جائے گی لیکن اس کے لیے تمام کھلاڑیوں کو مستقل مزاجی سے کارکردگی دکھانی ہوگی۔"

گرین شرٹس کے کپتان نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ عمدہ کارکردگی کے اس تسلسل کو برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کی فتح نے پاکستانی کرکٹرز کو ایک نیا حوصلہ اور اعتماد دیا ہے اور اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ تمام کھلاڑیوں نے اپنا قدرتی کھیل کھیلا ہے۔

سرفراز احمد کہتے ہیں کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم پر بہت زیادہ تنقید ہوتی رہی ہے کہ وہ عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق کرکٹ نہیں کھیل رہی لیکن جب وہ کپتان بنے تو انہوں نے اپنے تجربے کی بنیاد پر کھلاڑیوں سے صرف یہ بات کہی کہ وہ جو کھیل ڈومیسٹک کرکٹ میں کھیلتے ہیں اسی بے خوفی اور اعتماد کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی کھیلیں۔ نوجوان کرکٹرز نے اس پر عمل کیا جس کے نتیجے میں "اللہ کے فضل اور قوم کی دعاؤں سے قومی ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان لانے میں کامیاب رہی۔"

XS
SM
MD
LG