رسائی کے لنکس

کیا مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات کے لیے ٹرمپ انٹرویو دینے پر راضی ہوں گے؟


تحقیقات کار اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا صدر ٹرمپ FBI کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو برخواست کرتے ہوئے انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے مرتکب تو نہیں ہوئے تھے۔

سنہ 2016 کے امریکی صدارتی انتخاب میں روس کی مبینہ مداخلت کے بارے میں تحقیقات کرنے والے امریکہ کی خصوصی کونسل نے صدر ٹرمپ سے انٹرویو کرنے کے امکان سے متعلق اُن کی قانونی ٹیم سے مشاورت کی ہے۔

دونوں فریقین نے گزشتہ ماہ ملاقات کی تھی تاہم باخبر ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں ممکنہ انٹرویو کی تفصیلات کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔

امریکہ کے تحقیقاتی ادارے FBI کے سابق ڈائریکٹر رابرٹ میولر کئی ماہ تک امریکی صدارتی انتخاب میں روس کی مبینہ مداخلت کے بارے میں تحقیقات کرتے رہے تاہم ان کی تحقیقات کے نتیجے میں اب تک صرف چار افراد کے بارے میں باقاعدہ الزام عائد کیا گیا ہے جن میں صدر ٹرمپ کے سابق کیمپین منیجر پال مینا فورٹ اور اُن کے سابق قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن شامل ہیں۔

تحقیقات کار اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا صدر ٹرمپ FBI کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو برخواست کرتے ہوئے انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے مرتکب تو نہیں ہوئے تھے۔

وائیٹ ہاؤس کے وکیل ٹائی کوب کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ میولر کی تحقیقات کے بارے میں کوئی بیان نہیں دینا چاہتی اور وہ اس مسئلے کے جلد حل کیلئے تعاون فراہم کرتی رہی ہے۔

امریکی خفیہ ایجنسیوں نے گزشتہ سال انکشاف کیا تھا کہ روس نے امریکی صدارتی انتخاب پر اثرانداز ہوتے ہوئے ڈیموکریٹک پارٹی کی اُمیدوار ہلری کلنٹن کی کیمپین کو نقصان پہنچانے اور ٹرمپ کی مدد کرنے کی کوشش کی تھی۔

صدر ٹرمپ نے متعدد بار اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کی صدارتی مہم میں روس کے ساتھ کوئی سازباز نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی کوئی جرم کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG