رسائی کے لنکس

ترکی: آئینی عدالت کے حکم پر معروف صحافیوں کی رہائی


روزنامہ جمہوریت کے مدیر اعلیٰ جان دوندار (دائیں) اور انقرہ کے بیورو چیف اردم گل (بائیں) کو گزشتہ نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔
روزنامہ جمہوریت کے مدیر اعلیٰ جان دوندار (دائیں) اور انقرہ کے بیورو چیف اردم گل (بائیں) کو گزشتہ نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ان دو صحافیوں کو ایک وڈیو نشر کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا جس میں مبینہ طور پر ترکی کی انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں کو شام میں ہتھیار بھیجنے میں مدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

حکومت مخالف ایک اخبار سے تعلق رکھنے والے دو معروف ترک صحافیوں کو جمعہ کی صبح رہا کر دیا گیا ہے۔

ترکی کی اعلیٰ ترین آئینی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ان کی حراست سے ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔

روزنامہ ’جمہوریت‘ کے مدیر اعلیٰ جان دوندار اور انقرہ کے بیورو چیف اردم گل کو گزشتہ سال نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا جس کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی اور صدر رجب طیب اردوان کے دور میں ترکی میں صحافتی آزادی کے بارے میں ایک مرتبہ پھر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ان صحافیوں کو ایک وڈیو نشر کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا جس میں مبینہ طور پر ترکی کی انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں کو شام میں ہتھیار بھیجنے میں مدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

جان دوندار نے جیل کے باہر نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ ’’ہمارا خیال ہے کہ آئینی عدالت نے ایک تاریخی فیصلہ دیا ہے۔ اس فیصلے سے ناصرف ہمارے بلکہ ہمارے ساتھیوں کی آزادیٔ اظہار رائے کے لیے راہ ہموار ہوئی ہے۔‘‘

ان دونوں پر مسلح دہشت گرد تنظیموں کی دانستہ معاونت اور ملکی سلامتی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مواد شائع کرنے الزام تھا۔

گزشتہ مئی میں روزنامہ جمہوریت نے تصاویر، وڈیوز اور ایک رپورٹ شائع کی تھی جن میں اس کے بقول انٹیلی افسروں کو 2014 میں ٹرکوں میں اسلحہ شام لے جاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

ان کی رہائی کے باوجود ان دو صحافیوں کو 25 مارچ سے شروع ہونے والے ایک مقدمے میں اب بھی ممکنہ عمر قید کا سامنا ہے۔ ان پر ملک چھوڑنے پر بھی پابندی ہے۔

صدر اردوان نے کہا ہے کہ اخبار کی کوریج کا مقصد ترکی کی بین الاقوامی ساکھ کو متاثر کرنا ہے اور وہ ایسی رپورٹنگ کو معاف نہیں کریں گے۔

XS
SM
MD
LG