رسائی کے لنکس

سنوڈن ماسکو ہوائی اڈے پر ہیں، روسی صدرکی تصدیق


صدر پیوٹن نے منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران میں کہا کہ سنوڈن ماسکو کے ہوائی اڈے کے 'ٹرانزٹ لائونج' میں موجود ہیں۔

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے تصدیق کی ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن بدستور ماسکو کے ہوائی اڈے پر موجود ہیں اور جہاں جانا چاہیں جاسکتے ہیں۔

صدر پیوٹن نے – جو ان دنوں فِن لینڈ کے دورے پر ہیں – منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران میں کہا کہ سنوڈن ماسکو کے ہوائی اڈے کے 'ٹرانزٹ لائونج' میں موجود ہیں۔

روسی صدر نے کہا کہ سنوڈن اپنی منزل کا انتخاب کرنے میں آزاد ہیں اور ان کے بقول انہیں جلد از جلد ایسا کرلینا چاہیے۔

اس سے قبل اتوار کو مغربی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ سنوڈن مبینہ طور پر ہانگ کانگ سے ماسکو کی پرواز پر سوار ہوگئے ہیں لیکن اس اطلاع کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔

بعد ازاں امریکی حکام نے سنوڈن کے ماسکو میں موجود ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے روسی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سابق انٹیلی جنس اہلکار کو واشنگٹن کے حوالے کردے تاکہ ان پر غداری کا مقدمہ چلایا جاسکے۔

امریکی خفیہ ایجنسی 'این ایس اے' کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن نے ایجنسی کی جانب سے عام شہریوں کی ٹیلی فون کالوں اور انٹرنیٹ ڈیٹا کی نگرانی کے پروگرام سے متعلق معلومات برطانوی اخبار 'گارڈین' کو فراہم کی تھیں۔

تیس سالہ سنوڈن گزشتہ ماہ امریکہ سے ہانگ کانگ آگئے تھے جس کے چند روز بعد برطانوی اخبار نے ان کے انکشافات پر مبنی رپورٹ شائع کردی تھی۔


امریکی حکام نے سنوڈن کے انکشافات پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ان کے خلاف تحقیقات شروع کر رکھی ہیں اور انہیں واپس امریکہ لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

منگل کو اپنی پریس کانفرنس میں صدر پیوٹن نے امید ظاہر کی کہ سنوڈن کےمعاملے کی وجہ سے ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔

لیکن امریکی مطالبات کے برعکس صدر پیوٹن نے ایسا کوئی تاثر نہیں دیا کہ وہ سنوڈن کو امریکہ کےحوالے کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔

صدر پیوٹن کی پریس کانفرنس سے قبل ان کے وزیرِ خارجہ سرجئی لاوروف نے سنوڈن کے معاملے پر امریکہ کی جانب سے روس پر عائد کردہ الزامات کی تردید کرتے ہوئے سخت ردِ عمل ظاہر کیا تھا۔

ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو کرتےہوئے روسی وزیرِ خارجہ نے کہا تھا کہ ان کے ملک کا ایڈورڈ سنوڈن سے کوئی لینا دینا نہیں اور روسی حکام امریکہ میں قانونی کاروائی سے بچنے کے لیے سابق انٹیلی جنس اہلکار کی کوئی مدد نہیں کر رہے۔

ایڈورڈ سنوڈن کے ہانگ کانگ چھوڑنے اور مبینہ طور پر ماسکو آمد پر سرجئی لاوروف کا کہنا تھا کہ سابق امریکی اہلکار نے اپنے سفر اور اس کے راستے کا خود انتخاب کیا ہے جس سے روسی حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔

روسی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایڈورڈ سنوڈن روسی سرحد میں داخل نہیں ہوئے ہیں اور ان کی حکومت امریکہ کی جانب سے اس معاملے پر روس کو موردِ الزام ٹہرانے کو قطعی طور پر بے بنیاد اور ناقابلِ قبول سمجھتی ہے۔

سنوڈن کی امریکہ حوالگی کے مطالبے پر واشنگٹن اور ماسکو میں پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ان کا ملک روس کےساتھ تصادم نہیں چاہتا اور دونوں ملکوں کو اس معاملے پر"متحمل اور مدلل" انداز اختیار کرنا چاہیے۔
XS
SM
MD
LG