رسائی کے لنکس

کراچی: 'پولیو' وائرس سے مزید دو بچے معذور: رپورٹ


فائل
فائل

کراچی سے مزید دو پولیو کیسز سامنے آنےکے بعد، شہر میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 4 جبکہ سندھ بھر میں یہ تعداد 9 ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی میں سال 2015 کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔ دو ماہ کے دوران، 4 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں

کراچی شہر میں پولیو وائرس کے مزید دو کیسز سامنے آئے، جب گڈاپ ٹاؤن کی دو یونین کونسلوں میں دو بچوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔

کراچی سے مزید دو پولیو کیسز سامنے آنےکے بعد، شہر میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 4 جبکہ سندھ بھر میں یہ تعداد 9 ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی میں سال 2015 کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔ دو ماہ کے دوران، 4 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

میڈیا کو جاری بیان میں پولیو اراڈیکیشن ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) سندھ کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، ’دونوں بچوں کا تعلق گڈاپ ٹاؤن کے علاقے سے ہے، جس میں یوسی 5 اور یوسی 6 شامل ہیں۔

گڈاپ ٹاؤن یونین کونسل 5 کے 22 ماہ کے مدثر میں پولیو وائرس کے حملے سے دونوں ٹانگوں سے معذور ہوگیا، جبکہ اسی ٹاؤن کی یونین کونسل 6 کے شایان نامی بچہ ایک ٹانگ سے معذور ہوا ہے، جس کی عمر لگ بھگ 5 برس بتائی گئی ہے۔

​پیر کے روز کراچی میں وفاقی وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ کی زیر صدارت پولیو سے متعلق اجلاس میں 'انسداد پولیو مہم' مزید تیز کرنے کے احکامات جاری کئےگئے ہیں۔

سائرہ افضل تارڑ نے اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ ’کراچی میں پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر پولیو مہم ملتوی کردی جاتی ہے، محکمہ صحت سندھ اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان تعاون بڑھایا جائے گا‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ پاکستان میں گذشتہ سال کے مقابلے میں پولیو کے 85 فیصد کم کیس ریکارڈ کئے گئے ہیں‘۔

واضح رہے کہ حکام کی جانب سے پولیو مہم تواتر سے جاری رہنے کے باوجود کراچی میں سال کے اختتام پر نئے پولیو کیس سامنے کی اہم وجہ والدین کی جانب سے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کرنا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایسے والدین سے سختی سے نمٹا جائےگا جو انسداد پولیو ٹیم کے گھر گھر پہنچنے کے باوجود، اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلواتے۔

XS
SM
MD
LG