رسائی کے لنکس

پابندیاں اٹھانے تک امریکہ سے مذاکرات نہیں ہوں گے: حسن روحانی


ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مفادات کا تحفظ یقینی نہ بنایا گیا تو وہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی پر مجبور ہوں گے۔ (فائل فوٹو)
ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مفادات کا تحفظ یقینی نہ بنایا گیا تو وہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی پر مجبور ہوں گے۔ (فائل فوٹو)

ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ امریکہ سے اس وقت تک مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک تہران پر عائد پابندیاں نہیں اٹھا لی جاتیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، ایرانی صدر نے منگل کو اپنے خطاب میں کہا کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ لیکن، اس سے پہلے امریکہ کو ایران پر عائد غیر قانونی اور غیر منصفانہ پابندیاں اٹھانی ہوں گی۔

ایرانی صدر کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جی سیون اجلاس کے اختتام پر فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میخواں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ان کی ایرانی صدر سے جلد ملاقات ہو سکتی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ وہ حسن روحانی کے ساتھ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے ایک نئے معاہدے پر مذاکرات کی کوشش کریں گے جو 2015 کے اس بین الاقوامی معاہدے کی جگہ لے سکے گا، جس سے وہ پچھلے سال باہر نکل گئے تھے۔

تاہم، ایرانی صدر نے کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مفادات کا تحفظ یقینی نہ بنایا گیا تو وہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی پر مجبور ہوں گے۔

یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور حسن روحانی آئندہ ماہ ہونے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

اس سے قبل فرانسیسی صدر ایمانوئل میخواں نے صدر ٹرمپ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ انہوں نے حسن روحانی سے رابطہ کیا ہے اور وہ آئندہ چند ہفتوں میں صدر ٹرمپ اور حسن روحانی کی ملاقات کرانے کی کوششیں کر رہے ہیں، تاکہ ان دونوں ممالک کے درمیان کئی سالوں سے جاری تنازع کو ختم کیا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG