رسائی کے لنکس

روس کے یوکرین کے جنوبی شہروں پر مزید حملے


 یوکرین کے شہر میکولائیو پر ایک روسی حملےسے ہونے والی تباہی کا منظر،فوٹو اے پی، 20 جولائی 2023
یوکرین کے شہر میکولائیو پر ایک روسی حملےسے ہونے والی تباہی کا منظر،فوٹو اے پی، 20 جولائی 2023

یوکرین کےجنوبی شہروں پر روس نے ڈرون اور میزائلوں سے مسلسل تیسری رات حملے کئے جن کا مرکزی ہدف اوڈیساشہر تھا۔ یہ حملے ایسے وقت کیے گئےجب جنگ کے دوران ہی روس کی جانب سے، بحیرہ اسود کی اہم بندگاہ سے اناج برآمد کرنے کا ایک معاہدہ ختم ہونے پر تلخ تنازعے کی صورتِ حال ہے۔

یوکرین کےعہدےداروں نے جمعرات کو کہا کہ ان حملوں سے اوڈیسا میں کم از کم دو افراد ہلاک اور قریبی شہر میکولائیو میں ایک بچےسمیت کم از کم 19 لوگ زخمی ہوگئے۔

روس نے یوکرین کے اناج کی برآمد کے اہم انفراسٹرکچر کو اس کے بعد سے ہدف بنایا ہے جب سے اس نے اس ہفتے ماسکو اور اس سے الحاق شدہ جزیرہ نما کرائمیا کے درمیان ایک اہم پل کوایک حملے سے پہنچنے والےنقصان کا انتقام لینے کا عہد کیا ہے ۔

یہ حملے بھو ک کے شکار ملکوں میں خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بنے ہیں۔

اوڈیسا میں ایک روسی حملے سے لگی ہوئی آگ کا ایک منظر ، فوٹو اے پی، 20 جولائی 2023
اوڈیسا میں ایک روسی حملے سے لگی ہوئی آگ کا ایک منظر ، فوٹو اے پی، 20 جولائی 2023

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پیر کے روز سےمعاہدے کا خاتمہ مزید انسانی ابتلا کو جنم دے گا اور لاکھوں لوگ ممکنہ طور پر متاثر ہوں گے ۔

اناج کے اس معاہدے کے تحت یوکرین کو یہ ضمانت دی گئی تھی کہ اس کی بندرگاہوں میں آنے اور وہاں سے جانے والے بحری جہازوں پر حملے نہیں کیے جائیں گے جب کہ ایک اور معاہدے کے تحت روسی خوراک اور کھاد کی نقل و حرکت کو آسان بنایا گیا تھا ۔

روسی وزار ت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے اوڈیسا اور قریبی شہر چورنومورسک پر پروڈکشن شاپس اور اناج کے ذخائر کے مقامات کو ہدف بنایا ۔

روسی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے میکولائیو کے علاقے پر یوکرین کے ایندھن کے ذخائر کی تنصیبات اور اسلحے کے ذخائر کو تباہ کر دیا ہے ۔ دونوں جانب کے دعووں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے ۔

یوکرین کے شہر میکولائیو میں ایک روسی حملے کے بعد ہنگامی کارکن ایک زخمی عورت کو لےکر جارہے ہیں، فوٹو اے پی، 20 جولائی 2023
یوکرین کے شہر میکولائیو میں ایک روسی حملے کے بعد ہنگامی کارکن ایک زخمی عورت کو لےکر جارہے ہیں، فوٹو اے پی، 20 جولائی 2023

گزشتہ رات روس نے ڈرون اور میزائلوں سے کیے گیے ایک شدید حملے میں اناج اور تیل کی ٹرمینلز سمیت اوڈیسا کے اہم بندر گاہی انفراسڑکچر کو نقصان پہنچایا ۔ اس حملے میں کم از کم 60 ہزار ٹن اناج تباہ ہو گیا۔

یوکرین کی وزارت دفاع نے بظاہر ایک جوابی کارروائی کے طور پر اعلان کیا کہ جمعے سے بحیرہ اسود میں روسی بندرگاہوں تک جا نےوالے تمام بحری جہازوں کو جنہیں ممکنہ طور پر فوجی ساز و سامان لے جانے والے یوکرین کے جہاز سمجھا جائے گا ، ہر قسم کے خطرےکے لیے تیار ہونا ہوگا۔ اس اعلان سے ان بحری جہازوں کی انشورنس کی قیمتیں بڑھ جائیں گی ۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نے روس کی جانب سے اناج کے ذخائر کی تنصیبات کو ہدف بنانے کی مذمت کی ۔ انہوں نے جمعرات کو برسلز میں کہا کہ ماسکو کے حالیہ حربوں سے 60 ہزار ٹن اناج جل چکا ہے ۔ نہ صرف وہ اناج کی برآمد کے معاہدے سے نکل گئے ہیں بلکہ وہ اناج کو جلا بھی رہے ہیں۔

اوڈیسا میں ایک روسی حملے کے بعد ہنگامی سروس کے ارکان تباہ شدہ عمارتوں پر کام کر رہے ہیں، فوٹو اے پی، 20 جولائی 2023
اوڈیسا میں ایک روسی حملے کے بعد ہنگامی سروس کے ارکان تباہ شدہ عمارتوں پر کام کر رہے ہیں، فوٹو اے پی، 20 جولائی 2023

جرمن وزیر خارجہ اینا لینا بیر بوک نے اسی اجلاس میں کہا کہ یورپی یونین یوکرین کے اناج کو عالمی مارکیٹ میں پہنچانے کی بین ا لاقوامی کوششوں میں شامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ روسی صدر نے اناج کا معاہدہ منسوخ کر دیا ہے اور اب روس اوڈیسا کی بندر گاہ پر بمباری کر رہا ہے۔ لیکن اس کا یہ حملہ یوکرین پر نہیں بلکہ وہاں کے لوگوں پر اور دنیا کے غریب ترین ملکوں پر ہے ۔

وائٹ ہاوس نے بدھ کو انتباہ کیا کہ روس بحیرہ اسود میں سویلین بحری جہازوں پر ممکنہ حملوں کی تیار ی کر رہا ہے ۔ اس انتباہ سے بحری جہاز چلانے والے چوکنا ہو سکتے ہیں اور اناج کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

اوڈیسا میں روس کےایک حملے میں ہونےوالی تباہی کے بعد لوگ اپنا سامان لے کر جا رہے ہیں ، فوٹو اے پیٴ20 جولائی2023
اوڈیسا میں روس کےایک حملے میں ہونےوالی تباہی کے بعد لوگ اپنا سامان لے کر جا رہے ہیں ، فوٹو اے پیٴ20 جولائی2023

یوکرین کےمغربی اتحادیوں نے یوکرین کے فضائی دفاعی نظاموں کو بہتر بنانےمیں مدد کی ہے ۔ امریکہ کی جانب سے بدھ کے روز تازہ ترین فوجی امدادی پیکیج کا اعلان کیا گیاہے جس میں زمین سےفضا میں مار کرنےوالےچار جدید میزائل سسٹم اور گولہ بارود شامل ہے ۔

(اس رپورٹ کا مواد اے پی سےلیا گیاہے)

XS
SM
MD
LG