رسائی کے لنکس

چیچنیا کے حکمراں قومی سلامتی کے لیے خطرہ: روسی حزب اختلاف


رمضان قادروف (فائل)
رمضان قادروف (فائل)

یاشین نے کہا کہ اُن کا ’پراناس‘ کا اور روسی جمہوری اتحاد کا اہم ہدف یہ ہے کہ وہ چیچنیا کے گورنر اور صدر ولادیمیر پیوٹن کے مشہور حامی، رمضان قادروف کے ’’فوری استعیفے‘‘ کا مطالبہ کریں۔ وہ یہ چاہتے ہیں کہ ’’متعدد گھناؤنے جرائم‘‘ کی پاداش میں، قادروف کو گرفتار کیا جائے

روس کی حزب اختلاف کی جماعت، ’پراناس‘ کے نائب سربراہ، ایلی یاشین نے کہا ہے کہ ’’چیچنیا روس کے اندر ایک اور ریاست ہے، جہاں ملکی قانون نہیں چلتا‘‘۔

اُنھوں نے یہ بات منگل کو پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہی ہے جس کا عنوان ’قومی سلامتی کو لاحق خطرات‘ ہے، جس میں جمہوریہ کی صورت حال پیش کی گئی ہے، جو روس کے شمال میں قفقاز کے خطے میں واقع ہے۔

یاشین نے کہا کہ اُن کا ’پراناس‘ کا اور روسی جمہوری اتحاد کا اہم ہدف یہ ہے کہ وہ چیچنیا کے گورنر اور صدر ولادیمیر پیوٹن کے مشہور حامی، رمضان قادروف کے ’’فوری استعیفے‘‘ کا مطالبہ کریں۔

وہ یہ چاہتے ہیں کہ ’’متعدد گھناؤنے جرائم‘‘ کی پاداش میں، قادروف کو گرفتار کیا جانا چاہیئے۔

روسی میڈیا نے منگل کو قادروف کے حوالے سے بتایا ہے کہ چیچنیا کے گورنر کی حیثیت سے اُن کی عہدے کی دوسری میعاد اپریل کے اوائل میں مکمل ہونے والی ہے۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ وہ عہدہ خالی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ تاہم، اُنھوں نے مزید میعاد کے لیے میدان میں رہنے کے امکان کو باقاعدہ طور پر رد نہیں کیا۔

روس میں پراناس کے دفاتر نے یاشین کی تقریب میں ہنگامہ آرائی کی کوشش کی، جس میں روسی اور غیر ملکی صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

اس کے آغاز پر ایک نوجوان نے جس کی صحافتی حیثیت واضح نہیں تھی، اسپیکر کی جانب جعلی امریکی ڈالر کے نوٹوں کی گڈی پھینکی۔ اُس شخص کو تقریب سے ہٹا دیا گیا، لیکن بعد میں ایک اور شخص نے زور زور سے چیخنا شروع کیا۔

یاشین نے اپنی بات جاری رکھی، لیکن تقریب کو ایک بار پھر خراب کرنے کی کوشش کی گئی، اس بار اس اعلان پر کہ بم کے خدشے کے باعث پولیس عمارت کو خالی کرانا چاہتی ہے۔

XS
SM
MD
LG