رسائی کے لنکس

مصر میں گرنے والا روسی طیارہ دہشت گردی کا نشانہ بنا: روس


طیارے سے متعلق اجلاس سے قبل روسی حکام ایک منٹ کے لیے خاموش کھڑے ہیں۔
طیارے سے متعلق اجلاس سے قبل روسی حکام ایک منٹ کے لیے خاموش کھڑے ہیں۔

صدر پوتن نے اس واقعے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ روس کی تاریخ کے مہلک ترین واقعات میں سے ایک ہے اور روسی فضائیہ کو حکم دیا کہ وہ شام میں اپنی کارروائیاں تیز کریں۔

روس نے پہلی مرتبہ منگل کو اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ ماہ مصر کی فضا میں روسی طیارہ تباہ ہونے کی وجہ ایک بم تھا۔

روس نے اس واقعے کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے اور شام میں داعش کے خلاف فضائی حملوں میں اضافے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

اس سے قبل روس نے مغربی ممالک کے ان بیانات کو نظرانداز کر دیا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ طیارہ دہشت گردی کے باعث گرا۔ جہاز پر سوار 224 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ روس کا مؤقف تھا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

مگر پیر کو رات دیر گئے صدر ولادیمر پوتن کی صدارت میں ہونے والے ایک اجلاس میں روس کے وفاقی خفیہ ادارے کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنیکوف نے بتایا کہ گرنے والے جہاز کے ٹکڑوں اور مسافروں کے سامان پر دھماکا خیز مواد کے ذرات پائے گئے ہیں۔

’’ہمارے ماہرین کے تجزیے کے مطابق ایک کلوگرام دھماکا خیز مواد پر مشتمل دیسی ساختہ بم پرواز کے دوران پھٹ گیا جس سے جہاز فضا میں ہی ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا جس سے اس بات کی وضاحت ہوتی ہے کہ جہاز کے ٹکڑے اتنے بڑے علاقے میں کیوں پھیلے ہوئے تھے۔‘‘

خفیہ ادارے کے سربراہ نے منگل کی صبح جاری ہونے والی وڈیو میں بتایا کہ ’’ہم بغیر کسی ابہام سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ تھا۔‘‘

صدر پوتن نے اس واقعے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ روس کی تاریخ کے مہلک ترین واقعات میں سے ایک ہے اور روسی فضائیہ کو حکم دیا کہ وہ شام میں اپنی کارروائیاں تیز کریں۔

’’ہمیں ایسے مجرموں کے خلاف اپنی (مہم) اس طریقے سے تیز کرنی چاہیئے کہ انہیں اپنے کیے کا سبق یقینی طور پر ملے۔‘‘

انہوں نے ملک کے خفیہ ادارے کو طیارے کو دھماکے سے اڑانے والے مجرموں کو تلاش کرنے کا حکم دیا۔

’’ہم انہیں ہر جگہ ڈھونڈیں گے، جہاں بھی وہ چھپے ہیں۔ ہم انہیں دنیا میں کہیں سے بھی ڈھونڈ نکالیں گے اور انہیں سزا دیں گے۔‘‘

روس کی حکومت نے مجرموں کو پکڑنے میں معاون ثابت ہونے والی معلومات فراہم کرنے والوں کے لیے پانچ کروڑ ڈالر کی انعامی رقم کا اعلان کیا ہے۔

اس واقعے کی ذمہ داری عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔ مصر کے جزیرہ نما سینا میں داعش سے وابستہ گروہ سرگرم ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جمعے کو پیرس میں مربوط دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔ ان حملوں میں 129 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مصر کے سکیورٹی حکام کے مطابق طیارہ تباہ ہونے کے سلسلے میں شرم الشیخ ائیر پورٹ کے دو ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک مصری عہدیدار نے بتایا کہ ’’سترہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان میں وہ دو افراد بھی شامل ہیں جن پر شبہ ہے کہ انہوں نے طیارے میں بم نصب کرنے میں مدد کی۔‘‘

مصر نے ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ طیارہ بم کی وجہ سے گرا۔

XS
SM
MD
LG