رسائی کے لنکس

روس:انتخابی مبصرین کی تنظیم پر جرمانہ عائد


روس:انتخابی مبصرین کی تنظیم پر جرمانہ عائد
روس:انتخابی مبصرین کی تنظیم پر جرمانہ عائد

'گولوس' یعنی 'ووٹ' نامی تنظیم کو رائے دہندگان کی جانب سے انتخابی قوانین کی خلاف ورزیوں کی بذریعہ ایس ایم ایس، فون اور ای میل لگ بھگ پانچ ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئی تھیں

روس میں انتخابات کی نگرانی کرنے والے واحد آزاد گروپ کو ایک عدالت نے رائے دہندگان کی شکایات انٹرنیٹ پر جاری کرنے پہ انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دے دیا ہے۔

انتخابی قوانین کی خلاف ورزیوں کے متعلق روسی ووٹرز کی شکایات جمع کرنے اور انہیں انٹرنیٹ پر جاری کرنے کے الزام میں ماسکو میں قائم مبصرین کی تنظیم پہ دارالحکومت کی ایک عدالت نے ایک ہزار ڈالرز جرمانہ عائد کیا ہے۔

'گولوس' یعنی 'ووٹ' نامی اس تنظیم کو رائے دہندگان کی جانب سے انتخابی قوانین کی خلاف ورزیوں کی بذریعہ ایس ایم ایس، فون اور ای میل لگ بھگ پانچ ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئی تھیں۔

تاہم تنظیم کے ترجمان دمیتری میرژکو نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو میں کہا کہ عدالتی کاروائی کے باوجودان کا گروپ اتوار کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی نگرانی کا عمل جاری رکھے گا۔

ترجمان کے مطابق سرکاری اداروں اور الیکشن کمیشن کو تنظیم کی جانب سے جمع کی گئی شکایات کو ماضی کی طرح سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے کیوں کہ، ان کے بقول، عدالت نے بھی گروپ کے کام کے معیار پر کوئی رائے زنی نہیں کی ہے۔

عدالتی حکم کے بعد ان خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے کہ اتوار کو ہونے والے انتخابات کے دوران 'گولوس' کے مبصرین کو کسی امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ امکان ہے کہ انتخابات میں وزیرِاعظم ولادی میر پیوٹن کی جماعت 'یونائیٹڈ رشیا' کو حکام کی حمایت حاصل ہوگی۔

ایک سرکاری ٹی وی چینل نے بھی جمعہ کی شب ایک پروگرام نشر کیا ہےجس میں تنظیم پر کڑی نکتہ چینی کی گئی۔

'گولوس' کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم سے زیادہ ان کے لیے ٹی وی پروگرام باعثِ تشویش ہے جو، ان کے بقول، رائے عامہ پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

تاہم میرژکو کے مطابق ذرائع ابلاغ کے ذریعے ملنے والی حالیہ تشہیر سے ان کے گروپ کی عوامی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ 'گولوس' عدالتی حکم نامے کے خلاف احتجاج کا ارادہ رکھتی ہے تاہم اس پر عمل درآمد انتخابی عمل کی نگرانی سے فارغ ہونے کے بعد کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG